کرناٹک

کرناٹک میں مسلمانوں کو 4 فیصد کوٹہ بحال کرنے کانگریس کا اعلان

کانگریس نے آج اعلان کیا کہ ریاست جہاں مئی میں اسمبلی انتخابات مقرر ہیں‘ میں اقتدار حاصل ہونے پر اقلیتی فرقہ (مسلمانوں) کا کوٹہ بحال کرے گی۔

بنگلورو: دیگر پسماندہ طبقات کی فہرست کے زمرے 2 کے تحت مسلمانوں کو حاصل کوٹہ (ریزرویشن) ختم کرنے بی جے پی زیر قیادت کرناٹک حکومت کے فیصلہ پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے آج اعلان کیا کہ ریاست جہاں مئی میں اسمبلی انتخابات مقرر ہیں‘ میں اقتدار حاصل ہونے پر اقلیتی فرقہ (مسلمانوں) کا کوٹہ بحال کرے گی۔

متعلقہ خبریں
سی پی آئی اور کانگریس میں تنازعہ جاری
ویڈیو: سی اے اے، شہریت چھیننے کا نہیں بلکہ شہریت دینے کا قانون ہے:کوثر جہاں
سکندرآباد کنٹونمنٹ: ضمنی الیکشن کی تاریخ کا اعلان، امیدوار کا انتخاب تمام پارٹیوں کے لئے مسئلہ
راہول گاندھی، بی جے پی کو کڑی ٹکر دینے کسی اور حلقہ کا رخ کریں: ڈی راجہ
وشاکھاپٹنم میں کانگریس کا جلسہ، ریونت ریڈی کی شرکت

جمعہ کے دن کابینی اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیاگیا کہ مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں داخلوں کیلئے 4 فیصد کوٹہ سیاسی بااثر طبقات اوکالیگا اور ویراشیوالنگایت میں فی طبقہ 2 فیصد تقسیم کیا جائے گا۔ حکومت مسلمانوں کو معاشی پسماندہ طبقات کو حاصل 10 فیصد کوٹہ میں شامل کی ہے۔

ریاستی صدر کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی (اے پی سی سی) ڈی کے شیوا کمار نے حکومت کے اس اقدام کو غیردستوری قرار دیا۔ یہاں اخباری نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ (حکومت) سمجھتے ہیں کہ ریزرویشن جائیداد کی طرح تقسیم کی جاسکتی ہے‘ وہ نہیں چاہتے کہ مسلمانوں کو حاصل 4 فیصد ریزرویشن ختم کیا جائے۔

وہ (مسلم اقلیت) ہمارے بھائیوں اور ارکان خاندان کی طرح ہیں۔ شیواکمار نے دعویٰ کیا کہ سارا اوکالیگا فرقہ اور ویراشیوا لنگایت فرقہ حکومت کی اس پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔ یہ اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ آئندہ 45 دن میں کانگریس اقتدار پر آئے گی۔

انہوں نے کہاکہ وہ یہ سب کارروائی ختم کردیں گے اور مزید کہاکہ مسلمانوں کو دیگر پسماندہ طبقات کی فہرست سے نکالنے کی کوئی بنیاد نہیں۔ بومئی حکومت پر جذباتی مسائل بھڑکانے کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے شیواکمار نے کہاکہ بحیثیت پارٹی صدر وہ اعلان کرنا چاہتے ہیں کہ پارٹی کو اقتدار ملنے کے بعد کابینہ کے پہلے اجلاس میں 4 فیصد کوٹہ بحال کرنے کا فیصلہ کریں گے۔