تلنگانہ

پریتی کی آخری رسومات، خودکشی نہیں قتل۔ طالبہ کے افراد خاندان کا دعویٰ

کاکتیہ میڈیکل کالج کی پی جی کی ایک طالبہ دھاراوتی پریتی جس نے سینئر کی جانب سے مبینہ طورپرہراساں کئے جانے پر خودکشی کرلی تھی‘ کے خاندان نے پیر کے روز دعویٰ کیا کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ یہ قتل ہے اور خاندان نے خاطی کوسزاے موت دینے کا مطالبہ کیا۔

حیدرآباد: کاکتیہ میڈیکل کالج کی پی جی کی ایک طالبہ دھاراوتی پریتی جس نے سینئر کی جانب سے مبینہ طورپرہراساں کئے جانے پر خودکشی کرلی تھی‘ کے خاندان نے پیر کے روز دعویٰ کیا کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ یہ قتل ہے اور خاندان نے خاطی کوسزاے موت دینے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں
پریتی کے خاندان کو10لاکھ روپے ایکس گریشیاء
آندھرا پردیش کی میڈیکل طالبہ شیخ ظہیرہ ناز جاں بحق

پریتی نے جوکاکتیہ میڈیکل کالج ورنگل کے شعبہ انستھیسیا میں سال اول کی طالبہ تھی‘ حیدرآباد کے نمس میں علاج کے دوران اتوار کی شب دم توڑدیا۔ پانچ دن پہلے اُس نے زہریلا انجکشن لیتے ہوئے خودکشی کی کوشش کی تھی تاہم وہ کل شب نمس میں دوران علاج جانبرنہ ہوسکی۔ 26 سالہ قبائلی طالبہ پریتی کی آخری رسومات آج ضلع جنگاؤں کے گرنی تانڈہ میں ادا کردی گئیں۔

پریتی کے خاندان نے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ بتائیں کہ 21 اور 22 فروری کی شب کیاہواتھا جب وہ ایم جی ایم ہاسپٹل میں ڈیوٹی پرتھیں۔طالبہ کے والد نریندر نے کہاکہ پریتی خودکشی نہیں کرسکتی لیکن اس کا قتل کیاگیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کہ کچھ افراد نے میری بیٹی کو زہر یلا انجکشن دیاہے۔

انہوں نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ تحقیقات میں اس زاویہ کوبھی شامل کریں۔نریندر جوریلوے پروٹیکشن فورس میں اے ایس آئی ہیں نے کہاکہ ا ن کی بیٹی بزدل نہیں تھی کہ وہ اپنی زندگی کاخاتمہ کرلے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صدرشعبہ انستھیسیا کو معطل کرنے کے بعد ہی برسرخدمت جج کے ذریعہ اس پورے معاملہ کی تحقیقات کرائی جائے۔

پریتی کی بہن پوجانے کہاکہ خاطی کو فوری پھانسی دینا چاہئے تاکہ کسی دوسری لڑکیوں کواس طرح کی صورتحال کا سامنا نہ کرناپڑے۔ سیاسی جماعتوں کے چند قائدین‘ طلبہ گروپس اور قبائلی تنظیموں کے نمائندوں نے پریتی کی آخری رسومات میں شرکت کی۔ پریتی کی بہن نے بتایا کہ اس کالج میں سینئر طلبہ کی جانب سے جونیئر طلبہ کیلئے پریشانیاں پیدا کرنے کی بات عام ہے۔

میں نے کبھی بھی یہ نہیں سوچاتھا کہ یہ معاملہ اتناسنگین شکل اختیار کرے گا۔ پوجانے کہاکہ غلط پر سوال کرنا میری بہن کی فطرت میں شامل تھا۔ پریشانیوں کے بعد سینئرس سے سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتی تھی۔ میں نے اپنی بہن پریتی سے کہاتھا کہ اگر برداشت نہیں کرسکتی تو اسے تھپڑرسید کردو‘گھرواپس آجاؤ‘ ٹینشن مت لو کچھ نہیں ہوگا۔ہم دیکھ لیں گے۔ پوجا جو ایک سافٹ وئیرانجینئرہے‘نے یہ بات کہی۔

پوجانے کہاکہ تین بہنوں میں پریتی چھوٹی تھیں۔ کامینینی میڈیکل کالج نلگنڈہ سے ایم بی بی ایس کی تکمیل کے بعد پریتی کوکاکتیہ میڈیکل کالج ورنگل میں بی جی میں داخلہ ملاتھا۔گزشتہ سال نومبر سے کلاسس کاآغاز ہوا۔ انہوں نے کہاکہ پریتی نے جوکچھ کامیابیاں حاصل کی ہیں ان پرہمیں فخر ہے۔ ان کے خاندان میں ان سے پہلے کوئی بھی ڈاکٹر نہیں بناتھا۔

حتیٰ کہ بنجارہ کمیونٹی سے بھی اس کمیونٹی میں صرف چند ڈاکٹرس ہیں۔ پریتی بھی بنجارہ کمیونٹی سے تعلق رکھتی تھیں۔پوجانے بتایا کہ ہمیں بہترتعلیم دلانے کیلئے ہمارے والدین نے پوری املاک کوفروخت کردیا۔ان کی دیگر بہنیں سی بی ایس ای کے ساتھ کام کررہی ہیں جبکہ ان کا واحد بھائی ایم بی اے کا طالب علم ہے۔ ورنگل پولیس نے 24 فروری کو پریتی کے سینئر ایم اے سیف جوشعبہ انستھیسیا میں سال دوم کاطالب علم ہے‘ کو گرفتار کرلیاہے۔

اس کے خلاف ایس سی ایس ٹی آٹراسٹی ایکٹ‘اینٹی رہاگنگ ایکٹ اور خودکشی کے لئے مجبور کرنے کی دفعات کے تحت کیس درج کیا ہے۔قبل ازیں چند سیاسی قائدین اور طلبہ تنظیموں کے کارکنوں نے ایمبولینس کوروکنے کی کوشش کی جس میں پریتی کی لاش کوگاندھی ہاسپٹل منتقل کیاجارہاتھا۔ یہ قائدین لاش کو پرگتی بھون لیجاناچاہتے تھے۔

تاہم پولیس نے احتجاجیوں کوگرفتار کرتے ہوئے انہیں پولیس اسٹیشن منتقل کردیا۔ بعدازاں لاش کوگاندھی ہاسپٹل منتقل کیاگیا جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کوافراد خاندان کے حوالہ کردی گئی۔ پریتی کی لاش کواس کے آبائی گاؤں گرنی تانڈہ ضلع جنگاؤں لے جایا گیا جہاں اس کی آخری رسومات انجام دی گئیں۔