تلنگانہ

حمایت ساگر کے مزید2دروازے کھول دئیے گئے

آبگیر علاقوں میں گزشتہ4 دنوں کی بارش کی وجہ سے حمایت ساگر اور عثمان ساگر میں تسلسل کے ساتھ پانی کا بہاؤ جاری ہے۔ ہفتہ کی دوپہر تک حمایت ساگر میں پانی کا انفلو 3ہزار کیوزک درج کیا گیا تھا۔

حیدرآباد: پانی کے مسلسل بھاری بہاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے عہدیدار، ہفتہ کے روز شہر کے ذخیرہ آب حمایت ساگر کے مزید دو دروازوں کو کھولتے ہوئے فاضل پانی کو موسیٰ ندی میں خارج کررہے ہیں۔ ایک دن قبل جمعہ کے روز2 دروازوں کو 2فٹ اوپر اٹھایا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں
رکل پریت سنگھ نے ’فلم آئی لو یو‘ کے ایک سین کیلئے 14 گھنٹے پانی میں گزارے

 تاکہ فاضل پانی کا اخراج کیا جاسکے۔ بارش کے جاریہ سیزن میں پہلی بار حمایت ساگر کے دروازوں کو کھولتے ہوئے نچلے علاقہ میں پانی خارج کیا جارہا ہے۔ حیدرآباد میٹرو واٹر سپلائی ا ینڈ سیوریج بورڈ کے مطابق شہر کے دو قدیم ذخائر آب حمایت ساگر اور عثمان ساگر میں بھاری مقدار میں پانی مسلسل داخل ہورہا ہے۔

 آبگیر علاقوں میں گزشتہ4 دنوں کی بارش کی وجہ سے حمایت ساگر اور عثمان ساگر میں تسلسل کے ساتھ پانی کا بہاؤ جاری ہے۔ ہفتہ کی دوپہر تک حمایت ساگر میں پانی کا انفلو 3ہزار کیوزک درج کیا گیا تھا۔

جبکہ حکام 2,750 کیوزک پانی، موسیٰ ندی میں خارج کررہے ہیں۔ حمایت ساگر کی سطح فاٹینک لیول کو چھولی ہے۔ فل ٹینک لیول 1763.50 فٹ (2.970 ٹی ایم سی) ہے۔اوپری علاقوں سے عثمان ساگر (گنڈی پیٹ) میں پانی کا بہاؤ900کیوزک بتایا گیا۔

 گنڈی پیٹ میں موجودہ پانی کی سطح 1785.70 فٹ درج کی گئی ہے جبکہ اسکی فل ٹینک لیول1790 فٹ ہے۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اگر عثمان ساگر کی سطح آب میں بھی اضافہ ہوتا ہے تو اس کے بھی دروازے کھولتے ہوئے فاضل پانی کو خارج کیا جائے گا۔

 حکام نے موسیٰ ندی کے ساتھ نشیبی علاقوں میں مقیم افراد کو چوکس کردیا ہے۔ دریں اثنا حسین ساگر سے فاضل پانی کا مسلسل اخراج جاری ہے۔ حالیہ شدید بارش کی وجہ سے حسین ساگر لبریز ہوگیا ہے۔

ریاستی وزیر افزائش مویشیان ٹی سرینواس یادو نے آج حسین ساگر کے اطراف واکناف علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے قلب میں واقع اس جھیل حسین ساگر سے 2ہزار کیوزک پانی خارج کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نالوں کے قریب قبضہ جات ابھی بھی بہت بڑا مسئلہ ہے۔

حکومت اس مسئلہ کو حل کرنے بہت جلد فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھاری بارش کی پیش قیاسی کے بعد شہر حیدرآباد میں تمام محکموں کو آئندہ ایک ہفتہ تک چوکس رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔