کرناٹک

کرناٹک میں پھر حلال بمقابلہ جھٹکا تنازعہ

کرناٹک ہندو جن جاگرتی ویدیکے ارکان نے بنگلورو کے ضلع مجسٹریٹ (کلکٹر) کو یادداشت دی کہ گوشت کی دکانوں کو حلال سرٹیفکیٹ جاری نہ کیا جائے۔ انہوں نے اُگادی کے دوران حلال گوشت پر امتناع کا بھی مطالبہ کیا۔ اُگادی چہارشنبہ کے دن اور ہوساتوڑوکو تہوار جمعرات کے دن منایا جائے گا۔

بنگلورو: کرناٹک میں حلال بمقابلہ جھٹکا تنازعہ پھر پیدا ہوگیا ہے۔ ہندو کارکنوں نے ہندو فرقہ سے کہا ہے کہ وہ مسلمانوں کی دکانوں سے حلال گوشت نہ خریدیں۔ اس کے بجائے وہ ہندوؤں کی طرف سے کاٹا جھٹکے کا گوشت استعمال کریں۔

متعلقہ خبریں
کراچی میں جاریہ ماہ کے اواخر کو ہندو فرقہ کی ریالی
کرناٹک قانون ساز کونسل میں متنازعہ مندر ٹیکس بل کو شکست
بین مذہبی جوڑے کو مارپیٹ،7 افراد گرفتار
6سال سے کوما میں موجود لڑکے کی موت، والدین کا ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
ملک میں کووڈ کے 646 نئے کیسس، ایک موت

 اُگادی اور ہوساتوڑوکو تہواروں کے مدنظر یہ اپیل کی گئی۔ ان تہواروں کے موقع پر کرناٹک بھر میں گوشت کھایا جاتا ہے۔ مواضعات‘ شہروں اور ٹاؤنس میں نان ویج غذا پکائی جاتی ہے اور دوستوں و رشتہ داروں کی دعوت کی جاتی ہے۔ حلال گوشت پر امتناع کا مطالبہ ہزاروں مسلم تاجروں کو متاثر کرے گا۔

کرناٹک ہندو جن جاگرتی ویدیکے ارکان نے بنگلورو کے ضلع مجسٹریٹ (کلکٹر) کو یادداشت دی کہ گوشت کی دکانوں کو حلال سرٹیفکیٹ جاری نہ کیا جائے۔ انہوں نے اُگادی کے دوران حلال گوشت پر امتناع کا بھی مطالبہ کیا۔ اُگادی چہارشنبہ کے دن اور ہوساتوڑوکو تہوار جمعرات کے دن منایا جائے گا۔

ہندو کارکنوں نے بیداری مارچ کیا اور بنگلورو میں ورقیے (ہینڈ بلس) تقسیم کئے۔ ہندو کارکن پنیت کرے ہلی نے دعویٰ کیا کہ حلال گوشت کی دکانوں کے ذریعہ مسلم تاجروں کا غلبہ ہے۔ اس غلبہ کو ختم کرنے کے لئے بیداری مہم چلائی جارہی ہے۔