انٹرٹینمنٹکرناٹک

لکی علی کی جائیداد پر لینڈ مافیا کا قبضہ، آئی اے ایس عہدیدار ملوث، گلوکار کا الزام

انہوں نے کہا کہ ان کا فارم جو کہ ٹرسٹ پراپرٹی ہے۔ اس پر سدھیر ریڈی نے اپنی آئی اے ایس بیوی روہنی سندھوری کی مدد سے غیر قانونی طور پر قبضہ کیا ہے۔

بنگلورو: مشہور مزاحیہ اداکار محمود کے بیٹے معروف گلوکار لکی علی نے پیر کو کرناٹک کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) پروین سود سے شکایت کی ہے کہ ایک آئی اے ایس افسر کی ملی بھگت سے زمین مافیا نے ان کی جائیداد پر ناجائز قبضہ کرلیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ان کا فارم جو کہ ٹرسٹ پراپرٹی ہے۔ اس پر سدھیر ریڈی نے اپنی آئی اے ایس بیوی روہنی سندھوری کی مدد سے غیر قانونی طور پر قبضہ کیا ہے۔

معروف گلوکار نے کہا کہ وہ اپنے ذاتی مفادات کے لیے ریاست کے وسائل کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ میرے قانونی مشیر نے مجھے بتایا کہ یہ مکمل طور پر غیر قانونی ہے اور ان کے پاس جائیداد لینے کا کوئی عدالتی حکم نہیں ہے کیونکہ جائیداد ہمارے پاس ہے اور ہم پچھلے 50 سالوں سے وہاں رہ رہے ہیں۔

لکی علی نے کہا کہ ڈی جی پی کی عدم دستیابی کی وجہ سے انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) کو اپنی شکایت درج کروائی تھی، لیکن ابھی تک پولیس کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں ملا ہے۔

انہوں نے مقامی پولیس پر الزام لگایا کہ وہ حد سے تجاوز کرنے والوں کی حمایت کر رہی ہے۔

لکی علی نے ڈی جی پی سے درخواست کی کہ ملزمان کی غیر قانونی سرگرمیوں کو روکا جائے، جو 07 دسمبر کو عدالت میں ہونے والی سماعت سے پہلے اپنی جھوٹی ملکیت ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ فارم بنگلور کے مضافاتی علاقے یلہنکا کے کینچناہلی میں واقع ہے۔

ان الزامات کا جواب دیتے ہوئے آئی اے ایس عہدیدار سندھوری نے کہا کہ لکی علی کا اس جائیداد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور یہ جائیداد یشونت شینائے کی ہے، جس نے اسے علی کے بھائی منصور علی کو بیچا تھا۔ بعد میں منصور علی نے یہ جائیداد سدھیر ریڈی کو فروخت کردی تھی۔

سندھوری نے یہ بھی الزام لگایا کہ لکی علی نے سدھیر کے بھائی مدھوسدھن ریڈی پر اپنے ساتھیوں کے ذریعہ حملہ کرایا۔ مدھوسدھن ریڈی نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس بنگلورو میں یلہنکا کے قریب تین ایکڑ اراضی کی ملکیت کے دستاویزات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے مسٹر علی کے خلاف 28 نومبر کو یلہنکا نیو ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر بھی درج کرائی تھی۔ اپنی ایف آئی آر میں مدھوسدھن نے کہا ہے کہ یہ زمین لکی علی کے بھائی منصور علی سے 30 اپریل 2012 کو خریدی گئی تھی جس کے بعد ان کے اور گلوکار کے درمیان جھگڑا ہوا تھا۔

مدھوسدھن ریڈی نے یہ بھی الزام لگایا کہ گلوکار کے حامیوں نے ان پر اور دیگر لوگوں پر حملہ کیا جب وہ زمین کا معائنہ کرنے گئے تھے۔