کرناٹک

مسلمانوں کا سیاسی طور پر بااختیار ہونا وقت کی ضرورت

صدر مجلس نے بتایا کہ کسی کے ظلم سے مسلمان ختم ہونے والے نہیں۔اس ملک میں منصوبہ بند طریقہ سے ہرشعبہ میں مسلمانوں کی اہمیت کو گھٹایا جارہا ہے۔

ہمناآباد: جو لوگ ملک میں مسلمانوں پر مظالم ڈھارہے ہیں‘وہ اسلام اور مسلمانوں کی تاریخ سے واقف نہیں۔ صدر مجلس نے بتایا کہ کسی کے ظلم سے مسلمان ختم ہونے والے نہیں۔اس ملک میں منصوبہ بند طریقہ سے ہرشعبہ میں مسلمانوں کی اہمیت کو گھٹایا جارہا ہے۔

سیکولر پارٹیوں میں مسلمانوں کو کوئی مقام نہیں رہا۔الیکشن کے وقت صرف پارٹیوں کوہمارا ووٹ چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار نقیب ملت بیرسٹر اسد الدین اُویسی رکن پارلیمان حیدر آبادو صدر کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے ہمناآباد میں منعقدہ جلسہ میلاد النبی ؐ سے خطاب کرتے ہوئے کیااویسی نے طنزیہ انداز میں ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کو مبارکباد دی اور بتایا کہ انہون نے 8سال میں ایسی حکمت عملی اپنایا ہے کہ آج کوئی بھی پارٹی مسلمانوں کو اپنے قریب کر نے تیار نہیں۔

ہمیں ناکارہ سیاسی آقاؤں کی غلامی کی ضرورت نہیں ہے۔ہمارے لئے اللہ اور اللہ کا رسول ؐ ہی کافی ہے۔اسلئے ہمیں چاہئے کہ ہم خود سیاسی طور پربااختیار بنیں۔یہ بھی ممکن ہے کہ لوگ مجھے بھی نا پسند کرتے ہوں۔ لیکن ان کا مقصد صرف یہی ہے کہ اپنے لوگوں کو سیاسی طور پر با اختیار دیکھنا چاہتا ہوں۔

میں چاہتا ہوں کہ ہر علاقہ میں ہماری موثر قیادت رہے جو ہمارے مسائل کو حل کرائے۔اویسی نے کہا کہ خلیفہ ثانی حضرت فاروق اعظم یہ دُعا کرتے تھے انہیں شہید کی موت آئے۔اور انہیں مارنے والا مسلمان نہ ہو اور انکی موت مدینہ میں آئے۔ایسا ہی ہوا حضرت فاروق اعظمؓ کو اس وقت شہید کیا گیا جب آپ فجر کی نماز میں حالت سجدہ میں تھے۔

خنجر سے ان پر 9وار کئے گئے۔جب فاروق اعظمؓ کو ہوش آیا تو آپ نے سب سے پہلے یہ سوال کیا کہ فجر کی نماز مکمل کی گئی یانہیں۔اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے دین میں امامت اور نماز کی اہمیت کیا ہے۔صدر مجلس نے کہا کہ رسول اکرم ؐتمام انبیاء اور رسولوں کے سردار ہیں۔جو خصوصیات اور معجزات دوسرے رسول اور انبیاء کو دئیے گئے تھے۔وہ تمام حضور اکرم ؐجو رحمتہ للعلمین ؐ ہیں ان کی نبوت بھی کائنات کے ذرہ ذرہ میں ہے۔

خودآپ ؐ نے فرمایا ہے کہ پوری زمین میرے لئے مسجد بنادی گئی۔حضرت موسی ؑکو اللہ نے 9معجزات دئیے اور اپنی تجلی بھی دکھائی تھی۔وہیں اللہ کے رسول ؐکو ان سے زیادہ معجزات دئیے گئے اور معراج کرائی گئی۔ علماء لکھتے ہیں کہ حضرت آدم ؑکی پیشانی میں فرشتوں کو نور مصطفی ؐنظر آیا اس لئے انہوں نے سجدہ کیا تھاوہ ملائکہ صبح قیامت تک آپ ؐپر درود و سلام بھیجتے رہیں گے۔

حضرت یوسفؑ کے حسن کے لئے مصرکی عورتوں نے اپنی انگلیاں کاٹ لی تھیں۔لیکن عظمت محمد ؐکے لئے عرب کے نوجوانون نے اپنی گردنوں کا نذرانہ پیش کیا اور صبح قیامت تک عظمت مصطفی ؐکے لئے عاشقان رسولؐ اپنی گردنوں کے نذرانے پیش کرتے رہیں گے۔

جلسہ کی نگرانی محمد عبدالرحیم مرچی سیٹھ گلبرگہ نے کی۔مہمان مقرر وں میں مُفتی عبد الصبور قاسمی سنگاریڈی،مولانا محمد تصدق ندوی جنرل سکریٹری جمعیت علماء ہند بیدر،مولانا مُفتی محمد بشیر الدین نظامی جُنیدی ہمناآباد،محمد عبدالعزیز عُرف مُنا صدر مجلس اتحاد المسلین بیدر،سید یاسین علی صدر مجلس ہمناآباد،مرزا صفی اللہ بیگ،محمد عمران خان ہمناآباد، نثار احمد گڑنتی، حافظ محمد نصیر الدین،مولانا محمد غوث،شیخ واجد نواب،کے علاوہ دیگر علمائے اکرام شامل تھے۔ ہزاروں کی تعداد میں عوام الناس نے شرکت کی۔