مہاراشٹرا

افضل خان کے مقبرہ کے اطراف انہدامی کارروائی

ضلع ستارا کے انتظامیہ نے آج بیجاپور کے عادل شاہی خاندان کے کمانڈر افضل خان کے مقبرہ کے اطراف و اکناف سرکاری اراضی پر تعمیر کردہ غیرمجاز ڈھانچوں کو منہدم کردیا ہے۔

پونے: ضلع ستارا کے انتظامیہ نے آج بیجاپور کے عادل شاہی خاندان کے کمانڈر افضل خان کے مقبرہ کے اطراف و اکناف سرکاری اراضی پر تعمیر کردہ غیرمجاز ڈھانچوں کو منہدم کردیا ہے۔

ایک سینئر عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ مراٹھا بادشاہ چھترپتی شیواجی نے مہاراشٹرا کے ضلع ستارا میں پرتاپ گڑھ قلعہ کے قریب افضل خان کو ہلاک کردیا تھا اور وہاں ان کی یاد میں ایک مقبرہ تعمیر کیا گیا تھا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ انہدامی کارروائی جمعرات کے روز صبح سویرے شروع ہوئی۔ پولیس کا بھاری بندوبست کیا گیا تھا۔ ستارا کے کلکٹر روچیش جئے ونشی نے بتایا کہ غیرقانونی ڈھانچوں جیسے پکے کمروں کو جو افضل خان کے مقبرہ کے اطراف تعمیر کئے گئے تھے‘ ضلع انتظامیہ نے منہدم کردیا ہے۔

یہ کارروائی ہائی کورٹ کے حکم پر کی گئی۔ ریاستی حکومت نے اس کی ہدایت دی تھی۔ عہدیدار نے بتایا کہ غیرمجاز ڈھانچے 15 تا 20 گنٹہ اراضی پر پھیلے ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ ایک گنٹہ 1089 مربع فیٹ کے مساوی ہوتا ہے۔ اس اراضی کا کچھ حصہ محکمہ جنگلات کی ملکیت ہے جبکہ کچھ حصے محکمہ مال کی ملکیت ہیں۔

اسی دوران موصولہ علیحدہ اطلاع کے بموجب سپریم کورٹ نے آج افضل خان کے مقبرہ کے اطراف سرکاری اراضی پر تعمیر کردہ غیرمجاز ڈھانچوں کے انہدام کے خلاف ایک درخواست کی جمعہ کے روزیعنی آج سماعت کرنے سے اتفاق کرلیا۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ‘ جسٹس ہیماکوہلی اور جسٹس جے بی پاڑدی والا پر مشتمل بنچ نے اس بیان کا نوٹ لیا کہ افضل خان کے مقبرہ کو اس بنیاد پر منہدم کیا جارہا ہے کہ یہ غیرقانونی ہے اور محکمہ جنگلات کی اراضی پر تعمیر کیا گیا ہے۔ افضل خان کو 1659 ء میں دفن کیا گیا تھا۔

بنچ نے کہا کہ اس مقام پر آپ 1959 میں کس طرح مقبرہ تعمیر کرسکتے ہیں۔ بہرحال بنچ نے جمعہ کے روز انہدامی کارروائی کے خلاف درخواست کی سماعت سے اتفاق کرلیا۔