شمالی بھارت

کانپور میں H3N2 فلو کے کیسس میں اضافہ

نہ صرف سرکاری ہاسپٹلس، بلکہ خانگی ہاسپٹل کے سامنے بھی مریضوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ فلو جیسی علامتوں کے کیسس جن میں شدید بخار، مسلسل کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کے مسائل شامل ہیں، کانپور میں ایسے کیسس بڑی تعداد میں سامنے آئے ہیں۔

کانپور: کانپور کے ہالیٹ ہاسپٹل میں تقریباً 50 مریضوں کو شدید بخار، مسلسل کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کی شکایت کے ساتھ شریک کرایا گیا ہے۔ شہر میں H3N2 انفلوئنزا کے کیسس کی بڑھتی تعداد سے محکمہئ صحت کے عہدیداروں کے اندیشوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

متعلقہ خبریں
رشبھ پنت ایر لفٹ کے ذریعہ امبانی ہاسپٹل منتقل

 نہ صرف سرکاری ہاسپٹلس، بلکہ خانگی ہاسپٹل کے سامنے بھی مریضوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ فلو جیسی علامتوں کے کیسس جن میں شدید بخار، مسلسل کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کے مسائل شامل ہیں، کانپور میں ایسے کیسس بڑی تعداد میں سامنے آئے ہیں۔

 ہالیٹ واقع ہاسپٹل کے حکام کو مریضوں کو دوسرے وارڈس میں منتقل کرنے پر مجبور ہونا پڑا، کیوں کہ ایمرجنسی وارڈس بھر چکا ہے۔ شعبہئ میڈیسن کی سربراہ ڈاکٹر رچا گیری نے بتایا کہ ہر سال موسم میں تبدیلی کی وجہ سے ایسے کئی کیسس دیکھنے میں آتے ہیں، لیکن اس مرتبہ مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

 انھوں نے بتایا کہ متصلہ اضلاع جیسی ارریہ اور کانپور دیہات سے بھی مریض کانپور آرہے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں صرف 23-24 مریضوں کو شریک کیا گیا ہے، جو سانس لینے میں دشواری کی شکایت کررہے تھے۔ انھیں آکسیجن سپورٹ دی جارہی ہے۔

بعض مریضوں کو وینٹی لیٹرس پر رکھا گیا ہے۔ ڈاکٹر رچا نے بتایا کہ اس وائرس کو کووِڈ 19 سے ممیز کرنا دشوار ہے۔ صرف ٹسٹ کرنے کے بعد ہی اس کا پتہ چل سکتا ہے، کیوں کہ یہ انفلوئنزا کی ذیلی قسم ہے۔ اس کا ٹسٹ کرنا بھی مشکل ہے، کیوں کہ ہر ذیلی قسم کے لیے علیحدہ کٹ ہوتی ہے۔