مہاراشٹرا

مراٹھی صحافی کا کار سے روند کر قتل!

مہاراشٹرا میں ایک صحافی کو کار سے کچل کر ہلاک کردیا گیا! کچھ دن قبل ہی رتناگیری ریفائنری پروجیکٹ پر اس صحافی نے انکشاف کیا تھا۔

ممبئی: مہاراشٹرا میں ایک صحافی کو کار سے کچل کر ہلاک کردیا گیا! کچھ دن قبل ہی رتناگیری ریفائنری پروجیکٹ پر اس صحافی نے انکشاف کیا تھا۔

متعلقہ خبریں
گڑگاؤں پولیس کو مطلوب مجرم شہر سے گرفتار
کودنڈا رام اور عامر علی خان کے حلف لینے پر امتناع میں توسیع
مہاراشٹرا میں دستانے بنانے والی فیکٹری میں آتشزدگی، 13 مزدور ہلاک
چار سالہ لڑکی کو مسلسل اذیت دینے پر باپ اور 2 چاچاؤں کے خلاف کیس درج
عزیزوں کی توہم پرستی سے مریض کی حالت بگڑی (توہم پرستی کا ایک ویڈیو)

سکریٹریٹ و مقننہ کے صحافیوں کی انجمن (ایم وی وی وی ایس) اور ممبئی مراٹھی صحافی یونین (ایم ایم پی ایس) نے رتناگیری سے شائع ہونے والے مقامی اخبار میں کام کرنے والے صحافی ششی کانت واریشے کی موت پر اظہار رنج کیا۔

ایم ایم پی پی ایس نے چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے اور ڈپٹی چیف منسٹر پھڈنویس کو بھی ایک مکتوب تحریر کرکے ششی کانت کے سنگین قتل کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کرکے خاطیوں کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے۔

پیر کی دوپہر کو واریشے کو ایک تیز رفتار گاڑی نے ٹکر دے دی۔ تنظیموں نے دعویٰ کیا کہ واریشے نے مقامی اراضی ڈیلر پنڈھری ناتھ امبیکر کے خلاف خبر شائع کی تھی جس کے بعد اس نے رتنا گیری ضلع میں ایک پٹرول پمپ کے پاس پیر کو صحافی کی بائیک کو کچل دیا۔

ششی کانت واریشے ریفائنری پروجیکٹ کے خلاف کھڑے ہونے والے لوگوں میں سے ایک تھے۔ کسان نواز مہم اور مجوزہ ریفائنری ہب کو نشانہ بنانے والے مضامین کیلئے مشہور واریشے کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا جہاں منگل کی صبح انھوں نے آخری سانس لی۔

ایم اے وی وی ایس اور ایم ایم پی ایس نے کہا کہ ششی کانت واریشے ناانصافی کے خلاف لڑنے والے ایک جرأت مند رپورٹر تھے۔ حکومت اور پولیس سے اس واقعہ کو سنجیدگی سے لینے اور معاملے کی تحقیقات کرنے کی اپیل کی ہے۔

پولیس نے کہا کہ ملزم کو فوری گرفتار کرلیا گیا۔ واریشے کے پسماندگان میں معمر ماں، بیوی اور 19سالہ لڑکا شامل ہے۔ وہ بارسو میں رتنا گیری ریفائنری اینڈ پیٹروکیمیکلس لمیٹڈ (آر آر پی سی ایل) کے قیام سے متعلق مسائل کا مسلسل احاطہ کررہے تھے۔ مقامی افراد بھی اس پلاٹ کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

جس گاڑی سے انہیں ٹکر دی گئی اسے چلانے والے کی شناخت پنڈھری ناتھ امبیرکر کی حیثیت سے کی گئی۔ واریشے نے مہانگری ٹائمس میں ”بینر پر وزیراعظم، چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر کے ساتھ مجرم کی تصویر“ مضمون میں امبیرکر کا نام لیا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ وہ مجرم ہے۔

امبیرکر مبینہ طورپر ریفائنری کا حامی بتایا جاتا ہے اور ریفائنری کی مخالفت کرنے والے مقامی افرادکو دھمکی دینے پر اس کے خلاف ایف آئی آر بھی درج ہے۔رتنا گیری کے سپرنٹنڈنٹ پولیس دھننجے کلکرنی نے کہا کہ انہو ں نے حادثہ کے فوری بعد ملزم کو گرفتار کرلیا اور اسے عدالت میں پیش کیا گیا جس نے اسے 14/ فروری تک پولیس تحویل میں دے دیا۔