مہاراشٹرا

نارائن رانے کے بنگلہ میں غیرمجاز تعمیرات کو ڈھادیا جائے:بمبئی ہائیکورٹ

جسٹس بی ڈی دھنوکا اور جسٹس کمل کھاتا پر مشتمل بنچ نے کہا کہ بریہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کو رانے فیملی کی کمپنی کی داخل کردہ دوسری درخواست پر غور کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

ممبئی: بمبئی ہائی کورٹ نے منگل کے دن بلدیہ ممبئی کو ہدایت دی کہ وہ جوہو علاقہ میں مرکزی وزیر نارائن رانے کے بنگلہ میں غیرمجاز تعمیرات کو ڈھادے کیونکہ اس سے فلور اسپیس انڈیکس (ایف ایس آئی) اور کوسٹل ریگولیشن زون (سی آر زیڈ) رولس کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

 فلور اسپیس انڈیکس کسی پلاٹ پر تعمیر کے اعظم ترین فلور ایریا کو کہتے ہیں جس کی اجازت ہوتی ہے۔ جسٹس بی ڈی دھنوکا اور جسٹس کمل کھاتا پر مشتمل بنچ نے کہا کہ بریہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کو رانے فیملی کی کمپنی کی داخل کردہ دوسری درخواست پر غور کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

یہ کمپنی غیرمجاز تعمیرات کو باقاعدہ (ریگولرائز) کرانا چاہتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگر اس کی اجازت دی گئی تو غیرمجاز ڈھانچوں کی بڑے پیمانہ پر تعمیرات کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ عدالت نے بی ایم سی سے کہا کہ وہ بنگلہ کے غیرمجاز حصے اندرون 2ہفتہ گرادے اور اس کے بعد ایک ہفتہ میں عدالت کو کمپلائنس رپورٹ دے۔

 بنچ نے نارائن رانے پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا اور کہا کہ یہ رقم 2 ہفتوں میں مہاراشٹرا اسٹیٹ لیگل سرویسس اتھاریٹی میں جمع کرادی جائے۔ رانے کے وکیل شردل سنگھ نے سپریم کورٹ میں اپیل کے لئے عدالت سے 6 ہفتوں کا اسٹے (حکم التوا) چاہا جو بنچ نے نہیں دیا۔

عدالت نے رانے فیملی کی کمپنی کالکا رئیل اسٹیٹس کی درخواست خارج کردی جس نے بی ایم سی کو یہ ہدایت دینے کی گزارش کی تھی کہ اس کی دوسری درخواست پر غور کیا جائے۔ بنچ نے کہا کہ رانے کی کمپنی نے ایف ایس آئی کی حد سے 3 گنا زیادہ تعمیرات کی ہیں۔ اس نے بی ایم سی سے اور محکمہ فائر سے کوئی کلیرنس نہیں لیا۔ انوائرنمنٹل کلیرنس بھی نہیں لیا گیا۔