مہاراشٹرا

معشوقہ کے حاملہ ہونے کی خبر سن کر توجہ نہ دینا‘ خودکشی کے لیے مجبور کرنا نہیں: عدالت

پولیس کے مطابق مارچ 2021 میں 16/ سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر اپنے گھر پر خودکشی کرلی تھی۔ لڑکی نے (اس وقت19سال کے) اپنے عاشق کو پیغام بھیجا تھا کہ شاید وہ حاملہ ہے جس پر اس نے بے رخی دکھائی تھی۔

ممبئی: بمبئی ہائی کورٹ نے معشوقہ کی عصمت ریزی کرنے اور اسے خودکشی پر مجبور کرنے کے ملزم شخص کو ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ معشوقہ کے حاملہ ہونے کا خدشہ ظاہر کرنے پر بے پرواہی سے ردعمل ظاہر کرنا خودکشی کے لیے مجبور کرنے کا کیس نہیں ہوسکتا۔

عدالت نے 17/ اگست کو صادر کردہ احکام میں یہ بات کہی۔ پولیس کے مطابق مارچ 2021 میں 16/ سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر اپنے گھر پر خودکشی کرلی تھی۔ لڑکی نے (اس وقت19سال کے) اپنے عاشق کو پیغام بھیجا تھا کہ شاید وہ حاملہ ہے جس پر اس نے بے رخی دکھائی تھی۔

جسٹس بھارتی ڈانگرے کی سنگل بنچ نے ملزم کنال ڈوکے کو ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ متاثرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ وہ حاملہ نہیں تھی اور اس کے حاملہ ہونے کی اطلاع پر ملزم کے فوری ردعمل کو خودکشی کے لیے اکسانے کی وجہ نہیں مانا جاسکتا۔

عدالت نے کہا کہ واقعہ کے وقت درخواست گزار محض19سال کا تھا اور اس کی (متوفی کے ساتھ) واٹس ایپ بات چیت سے پتا چلتا ہے کہ اس نے بے رخی کا مظاہرہ کیا تھا۔ بات چیت سے انکشاف ہوا کہ دونوں کے درمیان جسمانی تعلقات تھے۔“

عدالت نے کہا کہ خودکشی کے لیے اکسانے کے جرم کے لیے یہ ثابت کرنا ضروری ہے کہ ملزم نے متوفی کو خودکشی کے لیے اکسایا۔ جسٹس ڈونگرے نے ڈوکے کو 25ہزار روپئے کے شخصی مچلکے پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ”حاملہ ہونے کی خبر پر درخواست گزار کا فوری ردعمل، اس کی وجہ نہیں لگتا۔

درخواست گزار کی کم عمر کو دیکھتے ہوئے تحقیقات مکمل ہونے پر اسے جیل میں ڈالنا مناسب نہیں ہے۔“ تھانے پولیس نے متاثرہ کی ماں کی شکایت کی بنیاد پر ڈوکے کو مارچ 2021 میں گرفتار کیا تھا۔