مہاراشٹرا

نپور شرما کی تائید کا الزام‘ ہندو نوجوان پر حملہ

مہاراشٹرا کے ضلع احمد نگر میں ہجوم نے ایک 23 سالہ نوجوان پر اس الزام میں تیز دھاری والے ہتھیاروں سے حملہ کردیا کہ اس نے سوشل میڈیا پر بی جے پی کی نپور شرما کی تائید کی ہے۔

ممبئی: مہاراشٹرا کے ضلع احمد نگر میں ہجوم نے ایک 23 سالہ نوجوان پر اس الزام میں تیز دھاری والے ہتھیاروں سے حملہ کردیا کہ اس نے سوشل میڈیا پر بی جے پی کی نپور شرما کی تائید کی ہے۔ نوجوان شدید زخمی ہوگیا۔ پولیس نے ہفتہ کے دن یہ بات بتائی۔

4 اگست کے واقعہ کے سلسلہ میں 4 ملزمین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا کہ حملہ کی اصل وجہ کیا ہے کیونکہ تحقیقات ابتدائی مرحلہ میں ہیں۔ پرتیک عرف سنی راجندر پوار کو ایک دواخانہ کے انتہائی نگہداشت والے شعبہ (آئی سی یو) میں شریک کرادیا گیا۔

اس کے سر اور جسم کے دیگر حصوں پر زخم آئے ہیں۔ احمد نگر ضلع مستقر سے 222 کیلو میٹر دور کرجت ٹاؤن کے اکابائی چوک میں ایک میڈیکل شاپ کے سامنے جمعرات کی شام کم ازکم 14 مسلمانوں نے تلوار‘ خنجر‘ لاٹھیوں اور ہاکی اسٹکس سے پوار پر حملہ کردیا تھا۔

حملہ کے وقت پوار اور امیت مانے اپنی گاڑی پر کسی تقریب میں شرکت کے لئے جارہے تھے۔ وہ میڈیکل شاپ کے قریب ایک دوست کے انتظار میں تھے کہ اچانک ان کے قریب کچھ مسلمان آگئے اور انہوں نے ان پر حملہ کردیا۔ حملہ آوروں میں ایک نے پوار پر چلاکر کہا کہ اوئے تونے نپور شرما کی تائید میں سوشل میڈیا پر کیا لکھا۔

کنہیالال کے قتل کے بعد انسٹاگرام پر کیا اسٹیٹس لگایا۔ کنہیالال وہ درزی تھا جسے جون میں جودھپور میں 2 مسلمانوں نے اس الزام پر قتل کردیا تھا کہ اس نے نپور شرما کی تائید میں سوشل میڈیا پوسٹ لگائی تھی۔ پوارپر حملہ کرنے والوں نے اسے دھمکایا کہ اس کا وہی حشر ہوگا جو اومیش کولہے کا ہوا۔

کیمسٹ کولہے کو سوشل میڈیا پر نپور شرما کی مبینہ تائید پر مہاراشٹرا کے ضلع امراوتی میں ہلاک کردیا گیا تھا۔ اس کیس کی تحقیقات این آئی اے کررہی ہے۔ پوار کے زخمی ہونے کے بعد مانے نے اپنے 2 دوستوں کو بلایا اور پوار کو سرکاری دواخانہ میں شریک کرایا۔

ایک سینئر پولیس عہدیدار نے کہا کہ پوار کا مجرمانہ پس منظر ہے اور اس کے خلاف 2کیسس زیرالتوا ہیں۔ مجرمانہ سرگرمیوں کی وجہ سے وہ سابق میں شہر بدر ہوچکا ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ تحقیقات میں ہمیں پوار کی ایسی کوئی سوشل میڈیا پوسٹ نہیں ملی جس میں اس نے نپور شرما کی تائید کی ہو۔ ہم اس کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کھنگال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوار کی ایک گروپ سے پرانی رنجش ہے جس کے نتیجہ میں یہ حملہ ہوا ہوگا۔