مہاراشٹرا

میلادالنبیؐ پر ممبئی کے مسلمانوں کی انوکھی پہل

عید میلادالنبیؐ (9 اکتوبر)سے بمشکل 15 دن قبل ممبئی کے کئی مسلم گروپس غیرمسلموں کو رسول ِ اکرم ؐ کی تعلیمات سے آگاہ کرنے کی انوکھی پہل کے لئے متحد ہوگئے ہیں۔ اس پہل کا مقصد اسلام کے تعلق سے غلط فہمیاں دور کرنا ہے۔

ممبئی: عید میلادالنبیؐ (9 اکتوبر)سے بمشکل 15 دن قبل ممبئی کے کئی مسلم گروپس غیرمسلموں کو رسول ِ اکرم ؐ کی تعلیمات سے آگاہ کرنے کی انوکھی پہل کے لئے متحد ہوگئے ہیں۔ اس پہل کا مقصد اسلام کے تعلق سے غلط فہمیاں دور کرنا ہے۔

”پیغمبر ؐ سب کے لئے مہم“ میں مختلف مساجد‘ دینی مدارس‘ مسلمانوں کے اسکول / کالجس‘ غیرسرکاری تنظیمیں (این جی اوز)‘ سماجی و ثقافتی تنظیمیں حصہ لیں گی۔ مہم کے روح رواں ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی نے جو اسلام جمخانہ کے صدر بھی ہیں‘ آئی اے این ایس سے کہا کہ یہ تبلیغی مشق نہیں ہے۔

ہم صرف رسول اکرم ؐ کا پیام ِ محبت‘ امن اور بھائی چارہ اپنے تمام غیرمسلم بھائیوں ہندوؤں‘ عیسائیوں‘ سکھوں‘ پارسیوں‘ جین اور بدھسٹوں تک پہنچانا چاہتے ہیں تاکہ اسلام اور اس کے ماننے والوں کو بہتر طریقہ سے سمجھا جائے۔ رسول اکرمؐ کے پیام ِ انسانیت کے علاوہ ماحولیات‘ پانی کی بچت‘ غریبوں اور یتیموں سے ہمدردی پر بھی توجہ دی جائے گی۔

غیرمسلم آڈینس کے لئے خصوصی سرگرمیاں بھی ہوں گی۔ صدر اسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلس (اے ایم پی) عامر ادریسی نے کہا کہ ممبئی میں 500 کے آس پاس رجسٹرڈ مساجد ہیں۔ تقریباً 400 اسکول اور 20کالجس مختلف مسلم ٹرسٹوں کے تحت چلتے ہیں۔ انہیں بھی مہم کا حصہ بنایا جارہا ہے۔ ہم طلبا کے ذریعہ ان کے والدین سے اپیل کررہے ہیں کہ وہ اس مہم میں حصہ لیں۔ 9 اکتوبر کو اپنے گھر پر کم ازکم 5 مقامی لوگوں یا پڑوسیوں کو کھانے پر مدعو کریں۔

ان تک رسول ِ اکرمؐ کا پیام پہنچانے کی کوشش کریں۔ ابراہانی نے کہا کہ پیغمبرؐ سب کے لئے مہم کے تحت 8 اکتوبر کو بڑے ریلوے اسٹیشنوں‘ بس اسٹانڈس کے علاوہ مساجد کے باہر یا دیگر عام مقامات پر پیغمبرؐ کی تعلیمات پر مشتمل ایسے بیانر لگائے جائیں گے جن میں سبھی کے لئے اپیل ہوگی۔

9 اکتوبر کو اسلام جمخانہ میں خصوصی مشاعرہ ہوگاجس میں ان غیرمسلم شعراء کو مدعو کیا جائے گا جنہوں نے نعتیں لکھی ہیں۔ آڈینس میں مختلف فرقوں کے لوگ موجود ہوں گے۔ پیغمبر ؐ سب کے لئے مہم کے پیچھے کارفرما مقصد واضح کرتے ہوئے ابراہانی اور ادریسی نے کہا کہ اسلام اور مسلمانوں کے تعلق سے بعض غلط فہمیاں پیدا کی گئی ہیں جن کی وجہ سے ملک میں پابند ِ قانون و پرامن مسلم فرقوں کو بڑی مشکلات پیش آرہی ہیں۔

امید کی جاتی ہے کہ اس مہم سے عوام میں مسلمانوں کے تعلق سے غلط تصورات/ غلط فہمیاں دورہوں گی۔ عوام‘ اسلام کی اصل خوبصورتی‘ عالمی امن‘ بھائی چارہ‘ محبت‘ بلالحاظ مذہب و ملت سبھی کی فکر کرنے کے اسلامی فلسفہ سے واقف ہوسکیں گے۔ ابراہانی نے یاددہانی کرائی کہ ہندوستان کی آزادی کے لئے کئی مسلمانوں نے لڑائی لڑی تھی۔ مہاتما گاندھی کی جدوجہد آزادی میں کئی مسلمانوں نے الگ الگ طریقہ سے اپنا حصہ ڈالا تھا۔

مسلمان‘ مادرِ وطن کے دفاع کے لئے مختلف جنگوں میں ہمیشہ آگے آگے رہے۔ حالیہ کورونا وباء میں 2 سال تک ممبئی اور ریاست ِ مہاراشٹرا کی سینکڑوں مساجد کے علاوہ افراد نے بھی لاکھوں لوگوں کا خیال رکھا۔ مساجد کے دروازے مائیگرنٹ مزدوروں‘ غریبوں اور ضرورت مندوں کے لئے کھولے گئے۔ ضرورت مندوں کو کھانا کھلایا گیا اور آرام کی محفوظ جگہ فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اگلا پروگرام سکھ فرقہ کی طرح سماج کے محروم طبقات کو مستقل کھانا کھلانا ہے۔ تمام مساجد کسی پابندی کے بغیر دن رات عوام کے لئے کھلی رہیں گی۔

مساجد کے قریب آباد برادریوں کو دیگر سماجی۔ ثقافتی خدمات‘ مسابقتی پروگرامس‘ طبی خدمات وغیرہ اس حد تک فراہم کی جائیں گی جس حد تک مساجد کے ٹرسٹوں کا بجٹ اجازت دے۔ دیگر ارکان جیسے سعید خان‘ فاروق سید نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ 9 اکتوبر کو یتیم خانوں‘ دارالمعمرین اور دواخانوں میں جاکر غذا‘ میوے یا روزمرہ استعمال کی اشیاء تقسیم کریں۔ عید میلادالنبیؐ کے موقع پر ممبئی بھر میں مختلف تنظیمیں‘ این جی اوز اور مساجد تقریباً3 لاکھ غیرمسلموں کو کھانا کھلائیں گے۔

ابراہانی نے کہا کہ ہم اس مہم کو طویل مدت تک جاری رکھیں گے۔میلادالنبیؐ تقاریب کے اختتام پر سلسلہ وار پروگرام میں بیاچس کی شکل میں غیرمسلم میڈیا نمائندوں‘ آئی اے ایس۔ آئی پی ایس عہدیداروں‘ ملازمین پولیس‘ وکلاء‘ بلدیہ کے ورکرس‘ سیاستدانوں‘ فلمی شخصیتوں‘ کرکٹرس‘ صنعتکاروں اور سرکردہ سوشل پرسنالیٹیز کو مدعو کیا جائے گا۔ پیغمبر ؐ سب کے لئے مہم کے منتظمین کو امید ہے کہ اس سے اسلام کے خلاف اگلا جارہا زہر ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ دیگر فرقوں کے ساتھ مسلمانوں کے موجودہ تعلقات کو مستحکم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔