دیگر ممالک

تیونس کے صدر نے وزیراعظم کو برطرف کردیا

باؤڈن کو ستمبر 2021 میں ملک میں عوامی مظاہروں کے موسم گرما اور پارلیمنٹ کی تحلیل سے پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے بعد وزیر اعظم مقرر کیا گیا تھا۔ وہ تیونس کی پہلی خاتون وزیر اعظم تھیں۔

تیونس: تیونس کے صدر قیس سعید نے وزیر اعظم نجلا بودن کو برطرف کر کے ان کی جگہ احمد ہاشانی کو مقرر کر دیا ہے۔ تیونس کے رہنما کے دفتر نے بدھ کو ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔

متعلقہ خبریں
وزیر اعظم کے ہاتھوں اے پی میں این اے سی آئی این کے کیمپس کا افتتاح
دورہ تلنگانہ سے قبل وزیراعظم، ریاست سے کئے گئے وعدوں کو پورا کریں۔ کویتا کا مطالبہ
مودی کا ہیلی کاپٹر کھیت کی زمین پھنس گیا
وزیراعظم اور چیف منسٹر یوپی کوقتل کرنے کی دھمکی
سری لنکا میں اڈانی کوپراجکٹ دلانے پر وزیر اعظم پر طنز

انہوں نے اپنے بیان میں کہا، "جمہوریہ کے صدر قیس سعید نے وزیر اعظم کے طور پر محترمہ نجلا بوڈن رومدھانے کے اختیارات ختم کرنے اور مسٹر ہاشانی کو ان کا جانشین مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”

محترمہ باؤڈن کو ستمبر 2021 میں ملک میں عوامی مظاہروں کے موسم گرما اور پارلیمنٹ کی تحلیل سے پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے بعد وزیر اعظم مقرر کیا گیا تھا۔ وہ تیونس کی پہلی خاتون وزیر اعظم تھیں۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے دسمبر 2022 میں معاشی بحران کا سامنا کرنے والے تیونس کو 1.9 بلین ڈالر کا قرض دینے سے انکار کر دیا ہے۔ فنڈز مختص کرنے کی شرائط میں سے ایک خوراک اور توانائی کے لیے سبسڈی میں کمی کے ساتھ ساتھ سرکاری کمپنیوں میں اصلاحات کرنا ہے۔

سید نے کہا کہ آئی ایم ایف کا حکم باطل ہے۔ جن کے ساتھ ملک قرض کے لیے مذاکرات کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مطالبات پر عملدرآمد سے غربت میں اضافہ ہوگا۔

تیونس کو سیاسی بحران کے ساتھ ساتھ معاشی بحران کا بھی سامنا ہے۔ آئی ایم ایف نے اپریل 2020 میں کہا تھا کہ تیونس کی معیشت 1956 میں ملک کی آزادی کے بعد سے اپنے بدترین دور سے گزر رہی ہے۔ کووڈ-19 کی وبا کے دوران سیاحتی مقامات کی بندش کی وجہ سے ملک کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔