کرناٹک

دلت کا مذہب زبردستی تبدیل کرانے کی ہبلی میں شکایت درج

پولیس نے آج بتایا کہ ایک دلت کو زبردستی مسلمان بنایا گیا۔اس کی ختنہ کی گئی اور اس کی مرضی کے خلاف بیف کھانے پر مجبور کیا گیا۔

ہبلی: پولیس نے آج بتایا کہ ایک دلت کو زبردستی مسلمان بنایا گیا۔اس کی ختنہ کی گئی اور اس کی مرضی کے خلاف بیف کھانے پر مجبور کیا گیا۔

26 سالہ سریدھر گنگا دھر کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے بتایا کہ 12 افراد کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

مانڈیا کے رہائشی گنگا دھر نے اپنی شکایت میں کہا کہ اس کا نام بھی بدل کر مسلمان نام رکھا گیا۔شکایت گذار کے مطابق یہ سلسلہ گزشتہ مئی سے شروع ہوا جب اس نے مانڈیا کے تعلقہ مدور کے مقام کو پا کے رہائشی دوست عطا الرحمٰن کو یہ بات بتائی۔

رحمن نے اسے مبینہ طور پر بنگلور کی مسجد بنشکاری لے جایا گیا جہاں ایک اور ملزم عزیز صاحب اسے اسلام سے متعارف کرانا شروع کیا۔ پولیس نے درج کردہ شکایت کے حوالے سے یہ بات بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ بنگلور میں اسے کئی دیگر مساجد کو لے جایا گیا۔

بعد ازاں اس کی ختنہ کرائی گئی اور بیف کھانے پر مجبور کیا گیا۔ملزم نے اسے تروپتی کی ایک اور مسجد کو بھی لے گیا اور اسے قرآن پڑھنا اور اسلامی طریقہ کی عبادت سکھایا۔ایک دن میں ملزم نے اسے کم از کم تین ہندؤوں کا مذہب تبدیل کرانے کا نشانہ دیا۔

انہوں نے اسے ایک پستول دے کر اس کی تصویر کشی بھی کی اور انتباہ دیا کہ تین ہندؤوں کو مسلمان بنانے میں ناکام رہا تو تصویر پولیس کے حوالے کی جائے گی۔پولیس نے بتایا کہ 9 ستمبر کو ہبلی لوٹنے کے بعد اس نے شکایت درج کیا۔ پولیس نے مزید بتایا کہ شکایت میں کئے گئے ادعا جات کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔