تلنگانہ

’اب کی بار کسان کی سرکار‘ بی آر ایس کا نعرہ

صدر بی آر ایس و چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ اب دہلی کے لال قلعہ پر گلابی پرچم کا لہرانا طئے ہے۔

حیدرآباد: صدر بی آر ایس و چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ اب دہلی کے لال قلعہ پر گلابی پرچم کا لہرانا طئے ہے۔

بی آر ایس کے تاسیسی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انکا نعرہ ”اب کی بار کسان سرکار“ ہے۔ کے چندر شیکھر راو نے کہا کہ14دسمبر کو دہلی میں پارٹی کے دفتر کا افتتاح عمل میں آئے گا۔ کے سی آر نے واصح کیا کہ ملک میں سیاسی، سماجی اور معاشی تبدیلی کے مقاصد کے تحت بھارت راشٹراسمیتی کا قیام عمل میں لایا گیاہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں کامیابی عوام کی ہونی چاہئے، سیاسی جماعتوں کی نہیں۔ اس مقصد کے تحت عوام میں شعور بیدار کیا جائے گا۔ اب وقت آچکا ہے کہ ملک میں نیا معاشی نظام متعارف کرایا جائے، قومی سطح پر نیا موحولیاتی نظام لانا ہے۔

خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے پہل کرنے کی ضرورت ہے۔ عنقریب پارٹی کی جانب سے تمام امور پر پالیسیز وضع کی جائیں گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اتنی تو بات طئے ہے کہ مرکز میں آنے والی حکومت، کسان سرکار ہی ہوگی، ہم کسانوں کیلئے ”رعیتو پالیسی“ تیار کریں گے۔ سارے ملک کیلئے نئی آبی پالیسی وضع کی جائے گی۔

اپنے مستقبل کے منصوبوں کے متعلق کے سی آر نے کہا کہ کرناٹک کے اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس کی جانب سے انتخابی مہم چلائی جائے گی۔ کمارا سوامی کو چیف منسٹر کرناٹک بنانے میں بھر پور مدد کی جائے گی۔ کے سی آر نے مزید کہا کہ آج کے بعد ملک میں پانی کے نام پر ریاستوں کے درمیان تنازعات نہیں رہیں گے۔

ملک کی صورتحال میں بہتری لانے کیلئے کام کیا جائے گا۔ صدر بی آر ایس نے مزید کہا کہ ملک، موجودہ طور پر غلط پالیسیوں، غلط اقدامات کی وجہ سے تشویشناک صورتحال سے گذر رہا ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ ان کے ہر فیصلہ کا پہلے مذاق اڑایا جاتا ہے۔

رکیک تبصرے کئے جاتے ہیں، اپنے تبصروں پر فکر مند اور، مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔21 سال قبل ٹی آر ایس کے قیام کے وقت کئی لوگوں نے کئی طرح کے تبصرے کئے تھے، تنقیدیں کی گئیں، حوصلہ شکنی کی گئی۔

تاہم ہر مخالفت اور مخالفانہ ماحول کا سامنا کرتے ہوئے اپنے مطلوبہ مقاصد، علیحدہ ریاست تلنگانہ، تلنگانہ کو سنہری ریاست میں تبدیل کرنے کے خواب کو پورا کیا گیا اور اب پھر وہی تاریخ دہرائی جائے گی۔