تلنگانہ

مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن نے چیرمین اردو اکیڈیمی کو بے نقاب کردیا

چیرمین اردو اکیڈیمی خواجہ مجیب الدین نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ضلع کریم نگر کے سرسلہ کے اردو گھر کی تعمیر مقامی افراد کے عطیات کے ذریعہ کی گئی۔ کچھ عرصہ قبل ہی اس کا افتتاح عمل میں آیا۔

حیدرآباد: چیرمین اردو اکیڈیمی خواجہ مجیب الدین نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ضلع کریم نگر کے سرسلہ کے اردو گھر کی تعمیر مقامی افراد کے عطیات کے ذریعہ کی گئی۔ کچھ عرصہ قبل ہی اس کا افتتاح عمل میں آیا۔

متعلقہ خبریں
فرقہ پرستی کے زہر کو انسانیت کے تریاق نے مات دے دی، سید نواز کو بچانے جان قربان کرنے والے اشوک کو ایکس گریشیا جاری کرنے مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن کا مطالبہ
اندرا پارک پر کل جماعتی شعور بیداری پروگرام
منی پور میں انسانیت سوز واقعات مودی حکومت کے ماتھے پر بد نما داغ: صدر مسلم یونائٹیڈ فیڈریشن
مشن دستور اور موقوفہ جائیدادیں بچاؤ، محمود پراچہ کا دورہ حیدرآباد

اس افتتاحی تقریب میں چیف منسٹر کے سی آر کے فرزندکے ٹی آر اور چیئرمین اردو اکیڈمی خواجہ مجیب الدین بھی موجود تھے۔ اردو گھر کی افتتاحی تقریب میں کہیں بھی اردو نظر نہیں آئی۔

طرفہ تماشہ یہ ہے کہ اردو گھر کو بھی تلگو میں لکھا گیا۔ اس کی اطلاع شہر کے ایک معروف اخبار میں دی گئی۔

اس اطلاع کی تصدیق کے لیے صدر مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن مولانا حکیم صوفی سید شاہ محمد خیر الدین قادری نے راست چیئرمین اردو اکیڈمی خواجہ مجیب الدین سے فون پر بات کی۔

چیئرمین موصوف اپنی غلطی اور اردو دشمنی پر شرمندہ ہونے کے بجائے مبینہ دروغ گوئی سے کام لیتے ہوئے کہا کہ اردو گھر اور شادی خانہ مقامی مسلمان آپس میں 80لاکھ روپے چندہ کرکے تعمیر کئے ہیں۔

اس میں اردو اکیڈمی یا حکومت کا ایک روپیہ بھی نہیں ہے اور یہ بھی کہا کہ آپ تحقیق کرلیں۔ مسلم یونائٹڈ فیڈریشن کا ایک وفد جس میں ابرار حسین آزاد جنرل سکریٹری‘ سید متین احمد عبدالماجد عطار‘ سید لائق علی‘ محمد احمد کے ہمراہ صدر فیڈریشن نے اردو اکیڈمی کا دورہ کیا اور وہاں حقائق جاننے کی کوشش کی گئی۔

سپرنٹنڈنٹ اردو اکیڈمی وی کرشنا نے وفد کو تمام حقائق پیش کئے۔ جی او ریلیز کاپی حوالے کی جس میں 45 لاکھ روپے اردو اکیڈمی سے جاری کیے گئے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے ایک ذمہ دار عہدے پر رہتے ہوئے ایک شخص ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ کیسے بولتا ہے۔ خواجہ مجیب الدین کا عظیم کارنامہ تو یہ ہے کہ یہ جائزہ لینے نے کے بعد سے بمشکل چند مرتبہ دفتر آئے لیکن ہر ماہ پابندی سے اردو اکیڈمی کے چیئرمین کی حیثیت سے تنخواہ برابر لے رہے ہیں۔

مسلمانوں کے ساتھ حکومت تلنگانہ کا یہ ظلم ہے کہ ایک تلگو داں کو اردو اکیڈمی پر مسلط کردیا گیا۔ کیا ریاست میں کوئی اردو داں نہیں ہے یا ہوسکتا ہے کہ حکومت قابل شخص کو اس رتبہ پر بیٹھانا نہیں چاہتی ہے اسی لئے اس تلگو داں کو بطور کٹھ پتلی مسلط کردیا گیا ہے تاکہ یہ اردو کو برباد کرسکے۔

مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن حکومت تلنگانہ سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ فوری اس چیئرمین کو ہٹایا جائے اور قابل اردو داں کا تقرر کیا جائے۔ مسلم یونائٹڈ فیڈریشن حکومت کے اس ظالمانہ رویہ کے خلاف سخت احتجاج کریں گے۔