تلنگانہ

برقی اصلاحات بل کے خلاف کسان اور پاورسیکٹر کے ملازمین احتجاج کریں

تلنگانہ قانون سازاسمبلی میں آج سنٹرل الیکٹرسٹی ریفارمس (مرکزی الیکٹرسٹی اصلاحات)بل پرمختصر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے چیف منسٹرکے چندرشیکھرراؤ نے مرکز کی بی جے پی حکومت کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مجوزہ برقی اصلاحات بل کومخالف غریب اور کسان قراردیا۔

حیدرآباد: چیف منسٹرکے چندرشیکھرراؤ نے پیر کے روز اسمبلی سے ملک کے کسانوں اور شعبہ برقی کے ملازمین سے اپیل کی کہ وہ مجوزہ مرکزی الیکٹرسٹی بل کے خلاف احتجاج منظم کریں اور یہ احتجاج اس وقت تک جاری رکھیں جب تک وزیر اعظم نریندرمودی کی زیر قیادت مرکز کی بی جے پی حکومت‘برقی بل کوواپس نہیں لے لیتی۔

انہوں نے مرکز کی برقی اصلاحات بل کو مخالف‘کسان‘مخالف ملازمین اور مخالف غریب عوام قراردیا۔تلنگانہ قانون سازاسمبلی میں آج سنٹرل الیکٹرسٹی ریفارمس (مرکزی الیکٹرسٹی اصلاحات)بل پرمختصر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے چیف منسٹرکے چندرشیکھرراؤ نے مرکز کی بی جے پی حکومت کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مجوزہ برقی اصلاحات بل کومخالف غریب اور کسان قراردیا۔

اس موقع پربی جے پی کے رکن اسمبلی رگھونندن راؤ نے کہاکہ بی جے پی کی جانب سے پارلیمنٹ میں متعارف کردہ برقی اصلاحات بل میں کسانوں اور سماج کے غریبوں جیسے دلتوں‘نائی برہمنوں اوردھوبیوں کو برقی مفت سربراہ کرنے کومنع نہیں کیاگیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس سلسلہ میں اسمبلی میں دوسری بار قرار دادمنظور کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

بی جے پی رکن کے بیان پرشدید ردعمل کااظہارکرتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آرنے الزام عائد کیا کہ رگھونندن راؤ ایوان کوگمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ چیف منسٹرنے دعویٰ کیا کہ مرکز نے ریاستوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ جدید پری پیڈمیٹرس نصب کرنے والے صارفین کوہی برقی کنکشن فراہم کیاجانا چاہئے۔

انہوں نے مرکز کے احکام کی نقل اسپیکرکے حوالہ کی تاکہ اس احکام کی نقولات تمام ارکان میں تقسیم کئے جاسکیں۔انہوں نے پوچھاکہ مرکزکی اس ہدایت کے کیا معنی ہیں؟۔ انہوں نے کہاکہ ”یہ سب گول مال ہے“مرکزی حکومت کا منشایہ ہے کہ ریاستی حکومتیں کسانوں اور سماج کے کمزور طبقات کو دی جانے والی سبسیڈی کوفوری ختم کردیں۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں 4,04,175 میگا واٹ برقی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے جبکہ آزادی کے بعد وزیر اعظم جواہرلال نہرو کے دورسے برقی پیداکی جارہی ہے۔ مصروف ترین اوقات میں بھی ہم صرف 2,10,792 میگاواٹ ہی برقی استعمال کررہے ہیں۔ 1,40 لاکھ میگاواٹ فاضل برقی پائیڈکے ذریعہ پیداکرسکتے ہیں مگر ملک میں ہائیڈل کے ذریعہ صرف 40ہزار میگا واٹ برقی پیدا کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آزادی کے بعد سے برقی شعبہ کے عہدیداروں نے لاکھوں کروڑہا مالیتی اثاثوں کی تخلیق کی مگر مرکز نے ان اثاثوں کو اپنے دوستوں اورسرمایہ کاروں کومنتقل کردیا۔ چیف منسٹرنے الزام عائد کیا کہ جب مرکزی برقی اصلاحاتی بل منظورہوگا تب ملک بھر میں شعبہ برقی میں برسرروزگارتقریباً 20 لاکھ ملازمین بے روزگارہوجائیں گے۔

ان ملازمین کی خدمات کوبرخاست کردیاجائے گا۔ اس کے بعد دیگر شعبہ جات جیسے ریلویز‘ایرلائن‘ بینکس اور ایل آئی سی کو خانگیانہ کیاجائے گا۔کسانوں اور کمزورطبقات کوبرقی مفت سربراہ نہیں کی جاسکے گی۔ کے سی آر نے کہاکہ اب وقت آچکا ہے کہ آئندہ الیکشن میں موافق سرمایہ کار مرکز کی بی جے پی حکومت کو سبق سکھایا جائے اور انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ آئندہ الیکشن میں بی جے پی کوشکست سے دوچار کریں۔

کانگریس اورمجلس کی تائید کانگریس فلور لیڈر ملوبھٹی وکرامارکہ اور مجلس کے قائد احمدبلعلہ نے مرکز کی بی جے پی حکومت کے خلاف کے سی آر کی لڑائی کی تائید کرنے کااعلان کیااورکہاکہ ہم بی جے پی حکومت کے خلاف کے سی آر کی لڑائی کا ساتھ دیں گے تاکہ مرکزکی مودی حکومت مخالف کسان اورمخالف غریب عوام کوئی فیصلہ نہ کرسکے۔

انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں برسر اقتدار کے بعدٹی آرایس نے سخت محنت کرتے ہوئے اندرون ساڑھے پانچ ماہ برقی مسئلہ (بحران) کی یکسوئی کردی۔اسی دوران اسپیکر اسمبلی پوچارم سرینواس ریڈی نے بی جے پی قائد رگھونندن راؤ کو وضاحت طلب کرنے کی اجازت نہیں دی اورایوان کی کاروائی کو13ستمبر تک ملتوی کردیا۔