تلنگانہ

سینئر کانگریس قائد و سابق ایم پی ایم اے خان پارٹی سے مستعفی

ایم اے خان نے نمائندہ منصف کو آئندہ لائحہ عمل کے سوال پر بتایا کہ دو تین روز بعد جی 23 قائدین کا اجلاس نئی دہلی میں منعقد ہوگا۔ وہ خود بھی جی23 گروپ کے ایک رکن ہیں۔ سینئر قائدین کے اجلاس میں موجودہ حالات پر غور وخوض کیا جائے گا اس کے بعد ہی مستقبل کے لائحہ عمل سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

حیدرآباد: سینئر کانگریس قائد و سابق رکن راجیہ سبھا ایم اے خان نے آج کانگریس پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔

صدر اے آئی سی سی سونیا گاندھی کو تحریر کردہ مکتوب استعفیٰ میں ایم اے خان نے بتایا کہ وہ طالب علم کے زمانے سے ہی کانگریس پارٹی سے وابستہ ہوئے تھے۔40 سال کے دوران وہ پارٹی کے مختلف عہدوں پر فائز رہتے ہوئے خدمت انجام دے چکے ہیں۔

ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے انہیں راجیہ سبھا کے لئے نامزد کیا تھا۔2008 تا2020 تک انہوں نے دو معیاد تک رکن راجیہ سبھا اورگورنمنٹ وہپ کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں۔ تاہم گذشتہ چند برسوں سے کانگریس پارٹی نے بنیادی سطح پر پارٹی کیڈر سے اپنا تعلق برقرار رکھنے اور عوام کا اعتماد حاصل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔

پارٹی کو دوبارہ مستحکم کرنے پارٹی کے سینئر قائدین سے کوئی مشاورت نہیں کی جارہی ہے۔ اے آئی سی سی دفتر اور 10جن پتھ پر خود غرض ٹولہ کو تیار رکھا گیا۔ جس کے نتیجہ میں پارٹی قیادت اپنے ہی کیڈر سے رابطہ کرنے میں ناکام رہی۔ اس دوران بعض سینئر قائدین پر مشتمل جی23 پر مشتمل گروپ وجود میں آیا۔

اس گروپ نے پارٹی کوتنظیمی سطح پر باقاعدہ بنانے کیلئے پارٹی قیادت کو مشورہ دیا۔ لیکن پارٹی قیادت نے انہیں اعتماد میں لے کر پارٹی کو مستحکم بنانے کی بجائے انہیں نظر انداز کردیا۔ جس کے سینئر قائدین پارٹی قیادت سے ناراض ہوگئے اور انفرادی طور پر پارٹی سے علیحدگی اختیارکرتے گئے۔

ان حالات میں میں نے یہ ضروری سمجھا کہ پارٹی سے علیحدگی اختیار کروں، اس کے علاوہ میرے لئے کوئی دوسرا راستہ بھی نہیں تھا۔ چنانچہ میں کانگریس پارٹی اور ابتدائی رکنیت سے مستعفی ہورہا ہوں۔

ایم اے خان نے نمائندہ منصف کو آئندہ لائحہ عمل کے سوال پر بتایا کہ دو تین روز بعد جی 23 قائدین کا اجلاس نئی دہلی میں منعقد ہوگا۔ وہ خود بھی جی23 گروپ کے ایک رکن ہیں۔ سینئر قائدین کے اجلاس میں موجودہ حالات پر غور وخوض کیا جائے گا اس کے بعد ہی مستقبل کے لائحہ عمل سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

جہاں تک غلام نبی آزاد کی جانب سے ایک نئی پارٹی تشکیل دینے کا سوال ہے، ہوسکتا ہے وہ کشمیر کی حدتک علاقائی پارٹی تشکیل دے سکتے ہیں۔ تاہم وہ جی 23 گروپ میں ہی شامل رہیں گے۔

ایم اے خان سابق میں سیوادل اور سٹ ون کے چیرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ 10سال تک اتر پردیش میں کانگریس پارٹی امور کے انچارج بھی رہ چکے ہیں۔