شمالی بھارت

’دی ڈائری آف ویسٹ بنگال‘ کے پروڈیوسر اور ڈائرکٹر کے خلاف ایف آئی آر درج

فلم کے ٹریلرمیں روہنگیا مسلمانوں اور بنگلہ دیش کے بنیاد پرست مسلمانوںکی بنگال میں آباد ہونے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کہانی بیان کی گئی ہے۔فلم کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ یہ فلم مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بارے میں نہیں ہے۔

کلکتہ: کلکتہ پولس نے ’’دی ڈائری آف ویسٹ بنگال‘‘کے پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ فلم کے ٹریلر نے برادریوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
دنیش گنڈوراؤ کے گھر کو آدھا پاکستان کہنے پر ایف آئی آر درج
پوکسو کیس کا ملزم ہاسپٹل سے فرار، جامع تحقیقات کا آغاز
40وکلاء کے خلاف ”جھوٹا کیس“ درج کرنے پر پولیس عہدیدار معطل
مسخ شدہ عریاں تصویر بھیج کر جیل سے ہسٹری شیٹرس کے جبری وصولی کالس
اعظم خان کے لڑکے کے خلاف ایک اور ایف آئی آر درج

ذرائع کے مطابق امہراسٹیٹ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور ڈائریکٹر سنوج مشرا کو 30 مئی سے پہلے تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔

فلم کے ٹریلرمیں روہنگیا مسلمانوں اور بنگلہ دیش کے بنیاد پرست مسلمانوںکی بنگال میں آباد ہونے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کہانی بیان کی گئی ہے۔فلم کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ یہ فلم مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بارے میں نہیں ہے۔

بی جے پی لیڈر امیت مالویہ نے بھی اس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیرالہ کی کہانی پر پابندی لگانے میں ناکامی کے بعد اب ممتا بنرجی انتظامیہ دی ڈائری آف ویسٹ بنگال کے بنانے والوں کو ہراساں کر رہی ہے۔

مشرا نے کہا کہ وہ قانونی ماہرین سے مشورہ لے رہے ہیں اور جلد ہی شہر واپس آئیں گے۔

دریں اثنا، ترنمول کانگریس کے ترجمان جئے پرکاش مجمدار نے دعویٰ کیا کہ یہ فلم ان لوگوں نے بنائی ہے جو لوگوں کو مذہب اور غلط عقائد کی بنیاد پر تقسیم کرنے کا ایجنڈا چلاتے ہیں۔

دوسری طرف، بی جے پی کے ریاستی ترجمان شیامک بھٹاچاریہ نے کہا کہ ایف آئی آر کے اندراج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ممتا بنرجی حکومت نہیں چاہتی کہ عوام سچائی جانیں۔