تلنگانہ

ورنگل میں بوسیدہ عمارت کے حادثہ میں ہونے والے دلہے کی موت

ورنگل میں بارش سے نقصانات کا سلسلہ جاری ہے۔ مسلسل بارش کی وجہ سے کل رات ورنگل شہر کے منڈی بازار میں تین عمارتیں منہدم ہوگئیں۔ جس میں باپ بیٹا دونوں ہلاک ہوگئے جبکہ ماں کو شدید زخم آئے ہیں۔

ورنگل: ورنگل میں بارش سے نقصانات کا سلسلہ جاری ہے۔ مسلسل بارش کی وجہ سے کل رات ورنگل شہر کے منڈی بازار میں تین عمارتیں منہدم ہوگئیں۔ جس میں باپ بیٹا دونوں ہلاک ہوگئے جبکہ ماں کو شدید زخم آئے ہیں۔

مہلوکین میں 60 سالہ باپ اور 23سالہ بیٹا محمد فیروز شامل ہیں۔ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے ایم جی ایم ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔

واضح رہے کہ یہ عمارتیں 1936 میں تعمیر کی گئی تھیں۔ بلدیہ کی جانب سے بارہا نوٹس جاری کی گئی تھیں جس پر مکان مالکین لاپرواہی برت رہے تھے۔ ریاستی وزیر پنچایت راج ای دیا کر راؤ، ایم ایل سی بسوا راج ساریا کے علاوہ ارکان اسمبلی نریندر اور آر وری رمیش نے مقام واقعہ کا دورہ کیا اور 2افراد کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا۔

مہلوکین کے ورثا کیلئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا۔ بھاری بارش سے کل رات ایک عمارت گر پڑی مقامی عوامی نمائندوں نے مقام واقعہ پہنچ کر زخموں کو ایم جی ایم ہاسپٹل منتقل کیا تاہم راستہ میں ان کی موت ہوگئی۔

یواین آئی کے مطابق ورنگل کے منڈی بازار میں شدید بارش کے سبب ایک قدیم بوسیدہ مکان منہدم ہوگیا۔ اس واقعہ میں دو افراد ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔

انتظارگنج پولیس سب انسپکٹر کے ناگراجو کے مطابق ضلع کے رے بالے گاؤں کا تپاراو (60) منڈی بازارکی ایک بوسیدہ عمارت کے واچ مین کے طورپر خدمات انجام دیاکرتاتھا۔ سلیمہ نامی خاتون بھی وہاں کام کر رہی تھی۔ یہ دونوں عمارت کے آس پاس کی ایک جھونپڑی میں رہتے تھے۔

جمعہ کی شام سلیمہ کا بیٹا فیرو ز (22) اسے دیکھنے شہر آیا۔ ہفتے کی علی الصبح ان کی جھونپڑی سے متصل پرانی عمارت شدید بارش کی وجہ سے اچانک منہدم ہو گئی۔ پرانی عمارت کی دیواریں اس جھونپڑی پر گریں جہاں سلیمہ رہ رہی تھیں۔ اس واقعہ میں تپاراو اور فیروز کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔

شدید زخمی سلیمہ کو مقامی افرادکی مدد سے ہسپتال لے جایا گیا۔فیروز کی شادی ہونے والی تھی۔اتوار کو اس کی منگنی تھی جس کی شاپنگ کے سلسلہ میں وہ ماں کے پاس آیا تھا۔