تلنگانہ

گورنرکے پاس وسیع تراختیارات

گورنرتلنگانہ ڈاکٹرتمیلی سائی سوندرا راجن نے پیر کے روزدعویٰ کیا کہ وہ وسیع تر اختیارات رکھتی ہیں اورریاستی مقننہ میں منظورہ بلزکومنظورکرناان کے دائرہ اختیارمیں ہے۔

حیدرآباد: گورنرتلنگانہ ڈاکٹرتمیلی سائی سوندرا راجن نے پیر کے روزدعویٰ کیا کہ وہ وسیع تر اختیارات رکھتی ہیں اورریاستی مقننہ میں منظورہ بلزکومنظورکرناان کے دائرہ اختیارمیں ہے۔

ریاستی اسمبلی میں منظورہ بلز کومنظور ی دینے میں تاخیرکیخلاف حکمراں جماعت ٹی آرایس کی گورنرپرتنقیدکے درمیان ڈاکٹر تمیلی سائی سوندراراجن کایہ ریمارک سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ اپنے حدود میں رہتے ہوئے ہی کام کرتی ہیں اوراسمبلی میں منظورہ بلزپربہت جلد دستخط ثبت کرتے ہوئے ان کی منظوری دیں گی۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے گورنر نے کہاکہ وہ کسی کے خلاف نہیں ہیں۔راج بھون میں آج دیوالی تقاریب کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے گورنرنے یہ بات کہی۔

بلز تنازعہ نے پرگتی بھون اورراج بھون کے درمیان خلیج کو مزید گہرا کردیا۔6 مرممہ بلز اور 2نئے بلز کوبعد اسمبلی میں منظوری‘توثیق کے لئے پہلے ہی گورنر کے پاس روانہ کیاجاچکا ہے۔اسمبلی میں منظورہ ان بلز میں جوگورنر کے دفتر میں زیر التواء ہیں‘ یونیورسٹی ریکروٹمنٹ کامن بورڈ‘بلدی ایکٹ مرممہ بل‘فاریسٹ یونیورسٹی بل اور اعظم آباد انڈسٹریل ایریابل شامل ہیں۔ٹی آرایس قائدین نے ان بلز کی منظوری میں غیر ضروری تاخیرکیلئے گورنرکو تنقید کانشانہ بنالیا تھا اور کہاکہ بلز کومنظوری نہ دینا گورنر کی غلطی ہے۔

ڈپٹی اسپیکراسمبلی پدماگوڑ نے بلز کی عدم توثیق پر گورنر ڈاکٹرتمیلی سائی سوندرا راجن کو نشانہ تنقید بنایاتھا۔حکومت نے ان بلز کو منظوری کے لئے گورنر کے پاس روانہ کیاتھا۔ حکومت‘ عوام کی بہبود اور ریاست کی ترقی کیلئے کئی اہم فیصلے کرتی ہیں مگر ان سے متعلق فائلوں کو منظوری دینے میں تاخیر کی جارہی ہے۔

انہوں نے پوچھا تھا کہ آیا تمیلی سائی سوندرا راجن تلنگانہ کی گورنرہیں یا پاکستان جیسے کسی دوسرے ملک کی گور نرہیں؟۔گورنر کے عہدہ کے تین سال کی تکمیل پر گزشتہ ماہ ڈاکٹر تمیلی سائی سوندراراجن نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس حکومت نے پروٹوکول پر عمل نہ کرتے ہوئے ان (گورنر)کی توہین کی ہے۔یوم جمہوریہ کے موقع پرعوامی پروگرام میں ترنگالہرانے کی اجازت نہ دیتے ہوئے حکومت نے میری تذلیل کی ہے۔

چنددنوں قبل تلنگانہ کی خاتون گورنر ڈاکٹرتمیلی سائی سوندرا راجن نے چینائی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران چیف منسٹرتلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کو راست تنقید کانشانہ بنایاتھا۔انہوں نے یہ ریمارکس کئے تھے کہ سیلاب زدہ بھدراچلم ٹاؤن کو ان (گورنر) کے دورہ کی وجہ سے چیف منسٹرکے سی آر‘جواپنے عالیشان بنگلے میں محوخواب تھے‘ سیلاب سے متاثرہ ٹمپل ٹاؤن کا دورہ کرنے پر مجبور ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ راج بھون اور ٹی آرایس حکومت کے درمیان اس وقت اختلافات پیداہوگئے تھے جبکہ گورنر نے کوشک ریڈی کو گورنرکے کوٹہ کے تحت ایم ایل سی نامزدکرنے سے متعلق ریاستی کابینہ کی سفارش کونامنظور کردیاتھا اور اس فائل کو منظوری دینے میں تاخیر کی تھی تاہم بعد میں حکومت نے ایم ایل اے کوٹہ کے تحت کوشک ریڈی کو قانون ساز کونسل روانہ کیاتھا۔