دہلی

امشی پورہ فرضی انکاؤنٹرکیس، فوجی کیپٹن کی مشروظ ضمانت منظور سزائے عمرقیدمعطل

مسلح افواج کے ٹریبونل نے ایک فوجی کیپٹن کی سزائے عمرقید معطل کردی ہے جسے جولائی 2020میں جنوبی کشمیرکے موضع امشی پورہ میں ایک فرضی انکاؤنٹرمیں تین افراد کو ہلاک کرنے کاخاطی پایاگیاتھا۔

نئی دہلی: مسلح افواج کے ٹریبونل نے ایک فوجی کیپٹن کی سزائے عمرقید معطل کردی ہے جسے جولائی 2020میں جنوبی کشمیرکے موضع امشی پورہ میں ایک فرضی انکاؤنٹرمیں تین افراد کو ہلاک کرنے کاخاطی پایاگیاتھا۔

ٹریبونل نے کیپٹن بھوپیندرسنگھ کی مشروط ضمانت بھی منظورکرلی اوراسے ہدایت دی کہ وہ آئندہ سال جنوری سے باقاعدہ وقفوں سے اس کے پرنسپال رجسٹرار کے روبرو حاضرہو۔

جموں ریجن کے ضلع راجوری سے تعلق رکھنے والے تین افراد امتیازاحمد‘ ابراراحمد اورمحمدابرار کو18جولائی2020کو ضلع شوپیان کے ایک دوردراز پہاڑی موضع میں ہلاک کردیاگیاتھا اور دہشت گرد قراردے دیاگیا تھا۔

بہرحال ان ہلاکتوں پرسوشل میڈیاپر شکوک وشبہات ظاہر کئے گئے تھے اورفوج نے فوری طورپر ایک کورٹ آف انکوائری قائم کیاتھا جس نے بادی النظرمیں یہ پایاتھاکہ فوج نے اسے افسپا(مسلح افواج کے خصوصی اختیارات قانون) کے تحت حاصل اختیارات سے تجاوزکیاتھا۔

ایک سال سے بھی کم کے عرصہ میں کورٹ مارشل کی کاروائی مکمل کرتے ہوئے ایک فوجی عدالت نے جاریہ سال مارچ میں کیپٹن سنگھ کو عمرقید کی سزا دینے کی سفارش کی تھی اوراعلیٰ فوجی حکام سے توثیق کرانے کیلئے کہاتھا۔

چیرپرسن جسٹس راجندرمینن کی زیرصدارت دورکنی ٹریبونل نے 9 نومبرکو25 صفحات پر مشتمل حکمنامہ میں کہاتھاکہ ہم غور و خوص کے بعد اس نتیجہ پر پہونچے ہیں کہ موجودہ کیس میں استغاثہ نے جو ثبوت پیش کئے ہیں اورجنہیں ایس جی سی ایم (سمری جنرل کورٹ مارشل) نے قبول کیاہے، درخواست گزارکے خلاف عائد کردہ الزامات کے تحت اسے خاطی قراردینے کیلئے قائل کرنے والے نہیں ہیں۔

بادی النظرمیں ریکارڈ پر موجود شواہدکی بنیادپرہم یہ مانگتے ہیں کہ درخواست گزارکی اپیل کی سماعت کے بعد اسے بری کرنے کے امکانات کومستردنہیں کیاجاسکتا اوراس کی سزاکومعطل کرتے ہوئے اسے ضمانت دی جاسکتی ہے۔