مہاراشٹرا

77 سال بعد، ہائی کورٹ نے 2 فلیٹوں کا قبضہ 93 سالہ مالک کے حوالے کرنے کی ہدایت کی

بمبئی ہائی کورٹ نے مہاراشٹرا حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ جنوبی ممبئی کے 2 فلیٹس جس کی مالکہ ایک 93 سالہ ہے حوالہ کردیئے جائیں۔

ممبئی: بمبئی ہائی کورٹ نے مہاراشٹرا حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ جنوبی ممبئی کے 2 فلیٹس جس کی مالکہ ایک 93 سالہ ہے حوالہ کردیئے جائیں۔

متعلقہ خبریں
گھر میں یسوع مسیح کی تصویر کی موجودگی، مکین کے عیسائی ہونے کا ثبوت نہیں: بمبئی ہائی کورٹ
خاتون کو نابالغ لڑکی کیساتھ امریکہ منتقل ہونے کی مشروط اجازت
راہول گاندھی ہتک عزت کیس: عبوری راحت میں توسیع
مساجد کے لاوڈ اسپیکر کا معاملہ ایک بار پھر بمبئی ہائی کورٹ پہنچا
نواز الدین نے سابق بیوی اور بھائی کے خلاف100کروڑ کا ہتک عزت مقدمہ دائر کیا

جس کے ساتھ ہی 8 دہوں سے چلا آرہا جائیداد کا تنازعہ اختتام کو پہنچا۔ یہ فلیٹس جنوبی ممبئی کے روبی مینشن کے فرسٹ فلور پر واقع ہیں اور اِس کا رقبہ 500 اسکوائر فٹ اور 600 اسکوائر فٹ ہے۔

28 / مارچ 1942 ء میں بلڈنگ کو اُس وقت کے ڈیفنس آف انڈیا قانون کے تحت دوبارہ طلب کیا گیا تھا، جس نے برطانوی حکمرانوں کو اُس وقت اجازت دی تھی کہ خانگی جائیدادوں کو اپنے قبضہ میں لے لیا جائے۔

جسٹس آر ڈی دھنوکا اور ایم ایم ستیے پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے اپنے حکم میں جو 4 / مئی کو جاری کیا، اِس بات کو نوٹ کیا ہے کہ طلبی کے احکام جولائی 1946 کے منظوری کے باجود فلیٹس کو کبھی بھی مالکہ الیس ڈیسوزا کے حوالہ نہیں کئے گئے۔

اِن جائیدادوں پر فی الحال سابق حکومت کے عہدیدار قابض ہیں۔ ڈیسوزا نے اپنی عذر داری میں مہاراشٹرا حکومت اور کلکٹر ممبئی سے یہ ہدایت طلب کی کہ 1946 ء دوبارہ طلبی کے احکام پر عمل آوری کی جائے اور فلیٹس کا قبضہ اُسے دیا جائے۔

90 سالہ خاتون کی مخالفت فلیٹس کے قبضہ داروں نے کی ہے جن کا کہنا ہے کہ وہ ڈیسوزا، ڈی ایس لاڈ کے قانونی وارث ہیں جنہوں نے اِن کو 1940ء میں طلبی قانون کے تحت عمارت میں رکھا تھا۔

لاڈ سیول سرویس محکمہ میں سرکاری عہدیدار تھا۔ ڈیسوزا نے اپنی درخواست میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ طلبی کا حکم سے دستبرداری اختیار کی گئی تھی لیکن فلیٹس پر قبضہ حقیقی مالک کو نہیں دیا گیا اور بلڈنگ کے دوسرے فلیٹس بھی اُن کے مالکین کو حوالہ کئے جائیں گے۔

بنچ نے اِس بات کو نوٹ کیا کہ عمارت کے حصے کبھی بھی حقیقی مالک (ڈیسوزا) کے حوالہ نہیں کئے گئے، لہٰذا دوبارہ طلبی کا عمل مکمل نہیں ہوا۔ اب ہمیں اِس بات میں کوئی پس وپیش نہیں کہ موجودہ کیس جو عمارت پر قبضہ برقرار رکھنے کے متعلق ہے، دوبارہ طلبی کے تحت رکھا جاسکے، ہائی کورٹ نے یہ بات بتائی۔ عدالت نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ درخواست گزار مالکہ ڈیسوزا کو اندرون 8 ہفتے قبضہ دے دیا جائے۔