شعبہ لائف سائنسس کی قیمت 20 ہزارملین ہونے کے ٹی آر کی پیش قیاسی”مذاق“: بنڈی سنجے
پرجا سنگراما یاترا کے تحت کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیا کے سی آر یہ بتانے کی زحمت کریں گے کہ جس صنعت کی 2030 تک جملہ مالیت 50,000 بلین روپے ہونا چاہئے اُس کی مالیت کو کیوں کم کرتے ہوئے بتایا جارہا ہے؟۔
حیدرآباد: صدر بی جے پی تلنگانہ بنڈی سنجے کمار نے ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کی جانب سے2030 تک ریاست میں لائف سائنس شعبہ کی جملہ مالیت20,000ملین روپے تک پہنچ جانے کے متعلق پیش قیاسی کو بھونڈا مذاق قرار دیا۔
آج سوریا پیٹ میں پرجا سنگراما یاترا کے تحت کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیا کے سی آر یہ بتانے کی زحمت کریں گے کہ جس صنعت کی 2030 تک جملہ مالیت 50,000 بلین روپے ہونا چاہئے اُس کی مالیت کو کیوں کم کرتے ہوئے بتایا جارہا ہے؟۔
سنجے نے کہا کہ تلنگانہ میں کے سی آر اور افراد خانداندان کی اراضیات کے متعلق بے قاعدگیوں کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کار تلنگانہ میں سرمایہ مشغول کرنے سے پس وپیش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سالوں کے دوارن ملک میں جتنا بھی بیرونی سرمایہ مشغول ہوا وہ مودی کی کاوشوں اور ان کی شفاف بیرونی سرمایہ مشغول ہوا وہ مودی کی کاوشوں اور ان کی شفاف شبیہ کی وجہ سے ہی ممکن ہوسکا۔ گذشتہ8سالوں کے دوران دنیا بھر سے150 سے زیادہ ممالک ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے آگے آئے ہیں۔
گذشتہ75سالوں کے دوران ہندوستان میں جتنا بیرونی سرمایہ مشغول ہوا اُس کا نصف مودی کی قیادت میں گذشتہ8سالوں کے دوران ہی مشغول کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ریاست کرناٹک میں مشغول بیرونی سرمایہ کاری کا نصف بھی تلنگانہ میں نہیں ہے۔
حیدرآباد جیسا شہر ہمارے پاس رہنے کے باوجود بھی ملک میں ہوئی جملہ سرمایہ کاری کا صرف پانچ فیصد ہی تلنگانہ میں کیا گیا اور باپ اور بیٹے غلط اعداد وشمار کے ذریعہ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔