کھیل

دو برس میں ونڈے کرکٹ ختم ہوجائے گی:معین علی

انگلینڈ کے آل راؤنڈر معین علی بڑے قد کے ایک اور بین الاقوامی کھلاڑی بن گئے ہیں جنہوں نے مصروف کرکٹ شیڈول کے باعث ونڈے انٹرنیشنل کرکٹ کے مستقبل پر تشویش کا اظہار کیاہے۔

لندن: انگلینڈ کے آل راؤنڈر معین علی بڑے قد کے ایک اور بین الاقوامی کھلاڑی بن گئے ہیں جنہوں نے مصروف کرکٹ شیڈول کے باعث ونڈے انٹرنیشنل کرکٹ کے مستقبل پر تشویش کا اظہار کیاہے۔

حالیہ دنوں میں معین کے کئی ساتھیوں جیسے جوس بٹلر، جو روٹ اور بین اسٹوکس نے اس موضوع پر بات کی ہے۔ اپنے شیڈول کی وجہ سے انگلینڈ نے بالترتیب 25 دنوں میں ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے خلاف 12 محدود اوورز کے میچ کھیلے۔

دی ہنڈریڈ مقابلے میں اپنی ٹیم برمنگھم فینکس کے پہلے میچ سے قبل ایک اسپانسر کے پروگرام کے دوران معین علی نے کہاکہ شیڈول بہت وسیع ہے، آپ فرنچائز کرکٹ کیلئے خود کو دستیاب رکھنا چاہتے ہیں۔ آپ چاہتے ہیں کہ آپ انگلینڈ کیلئے تمام میچ کھیلیں۔ مجھے نہیں لگتاکہ یہ پائیدار ہے۔

انہوں نے کہاکہ مجھے ڈر ہے کہ دو سال بعد ہم ونڈے کرکٹ سے محروم ہوجائیں گے کیونکہ یہ ایک طویل بورنگ فارمیٹ ہے۔ ٹی ٹوئنٹی کی اپنی جگہ ہے اور پھر آپ کے پاس ٹسٹ کرکٹ بھی ہے جو بہت اچھی ہے۔ ان دونوں کے درمیان 50 اوور کی کرکٹ کی اہمیت ختم ہورہی ہے۔

میں ذاتی طورپر محسوس کرتا ہوں کہ بہت زیادہ کرکٹ کھیلی جارہی ہے۔ ایک لحاظ سے یہ کھیل کیلئے اچھاہے لیکن اس سے بین الاقوامی کرکٹ کو نہیں روکنا چاہیے۔ اسٹوکس نے حال ہی میں اپنی ٹسٹ کپتانی اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ جاری رکھنے کیلئے ونڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

معین علی نے مزید کہاکہ اور بھی کئی کھلاڑی اپنی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسا قدم اٹھاسکتے ہیں۔ انہوں نے خود 2021 میں ٹسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا لیکن اس جون میں کہا تھاکہ وہ دوبارہ ٹسٹ کرکٹ کھیلنے کے خواہشمند ہیں۔

معین نے کہاکہ بہترین آپشن یہ ہے کہ تینوں فارمیٹس میں انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی جائے۔ لیکن ان دنوں اتنے میاچس ہورہے ہیں کہ کھلاڑی ایک فارمیٹ سے ریٹائر ہوجاتے ہیں۔ جب تک پروگرام اسی طرح چلتے رہیں گے، ایسا ہی ہوتا رہے گا۔ معین خود اس وقت کسی بھی فارمیٹ میں انگلینڈ کیلئے کوئی میچ نہیں چھوڑنا چاہتے۔

35 سالہ کھلاڑی کو پاکستان میں ہونے والی ٹسٹ سیریز کیلئے ٹیم میں شامل کیے جانے کا امکان ہے تاہم انہوں نے نوجوان کھلاڑیوں کے کرکٹ میں داخلے کیلئے ایک یا دو فارمیٹس کے انتخاب میں دشواری کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہاکہ اگر آپ نوجوان کھلاڑی ہیں تو آج کل آپ انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑکر بھی اتنے پیسے کماسکتے ہیں، یہ بدقسمتی کی بات ہے کیونکہ اگر آپ ٹسٹ کرکٹ نہیں کھیلتے ہیں تو آپ ٹسٹ کرکٹ کیلئے ٹھیک نہیں ہوگا۔ آپ کے پاس بہت سارے آپشن رہ گئے ہیں۔

میں جانتا ہوں کہ یہ پیشین گوئی کرنا بہت جلد ہے لیکن بہت سے عظیم کھلاڑی ٹسٹ کرکٹ سے منہ موڑ لیں گے۔ پہلے یہ وہ معیار تھا جس پر آپ کامیاب ہونا چاہتے تھے۔