کھیل

عثمان خواجہ بھی سچن تنڈولکر کی طرح بدقسمت رہے

ڈبل سنچری کے جشن کیلئے پورا اسٹیڈیم کھڑا تھا، عثمان خواجہ نے بھی شاید پوری تیاری کر رکھی تھی کہ وہ اپنے کیریر کی پہلی ڈبل سنچری چوکے سے مکمل کریں یا چھکے سے لیکن تب ہی پیٹ کمنز نے اننگز ڈکلیئر کرنے فیصلہ کیا اور اس فیصلے کے ساتھ ہی اسی دوران آسٹریلوی بلے باز خواجہ کا خواب بھی چکنا چور ہوگیا۔

سڈنی: ڈبل سنچری کے جشن کیلئے پورا اسٹیڈیم کھڑا تھا، عثمان خواجہ نے بھی شاید پوری تیاری کر رکھی تھی کہ وہ اپنے کیریر کی پہلی ڈبل سنچری چوکے سے مکمل کریں یا چھکے سے لیکن تب ہی پیٹ کمنز نے اننگز ڈکلیئر کرنے فیصلہ کیا اور اس فیصلے کے ساتھ ہی اسی دوران آسٹریلوی بلے باز خواجہ کا خواب بھی چکنا چور ہوگیا۔

متعلقہ خبریں
ویڈیو: پہلی ٹیسٹ وکٹ لینے پر ویسٹ انڈین بولر کا منفرد جشن
نیوزی لینڈ نے دوسرا ٹی ٹوئنٹی 21 رن سے جیت لیا
میں نے والد کے کہنے پر کبھی تمباکو اور الکحل کی تشہیر نہیں کی:تنڈولکر
عثمان خواجہ، سیاہ پٹی پر آئی سی سی کے فیصلہ کو چالینج کریں گے
رمضان میں ہند۔ پاک مچھیروں کی رہائی کا مطالبہ

اس کے ساتھ ہی خواجہ بدقسمت بلے بازوں کی فہرست میں شامل ہوگئے۔ جو اپنی ڈبل سنچری سے محض چند رنز کے فاصلے پر تھے۔ لیکن کپتان کی اننگز ڈکلیئر ہونے کی وجہ سے ڈبل سنچری مکمل نہ کرسکے۔ خواجہ سے پہلے فرینک وریل اور سچن ٹنڈولکر کے ساتھ بھی ایسا ہوچکا ہے۔

درحقیقت جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کے چوتھے دن خواجہ 195 رنز پر کھیل رہے تھے لیکن تبھی کپتان پیٹ کمنز نے 4 وکٹوں پر 475 رنز پر اننگز ڈکلیئر کردی۔ درحقیقت بارش کی وجہ سے دن کا کھیل دیر سے شروع ہوا۔ لنچ تک کھیل نہیں کھیلا جاسکا اور اسی وجہ سے آسٹریلیا نے اننگز ڈکلیئر کردی۔

خواجہ صرف 195 رنز پر ہی ڈٹ گئے۔ انہوں نے اپنی اننگز میں 19 چوکے اور 1 چھکا لگایا۔ 1960 میں ویسٹ انڈیز کے فرینک وریل 197 پر بیٹنگ کررہے تھے جب کپتان گیری الیگزینڈر نے اننگز ڈیکلیئر کردی۔ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا۔ برسوں بعد 2004 میں ہندوستان کے عظیم بلے باز سچن ٹنڈولکر پاکستان کے خلاف ملتان ٹسٹ میں 194 رنز پر کھیل رہے تھے۔

وہ اپنی ڈبل سنچری سے صرف 6 رنز دور تھے تب ہی کپتان راہول دراویڈ نے اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کیا۔ دراویڈ کے اس فیصلے نے سب کو حیران کردیا کیونکہ میچ میں نتیجہ کیلئے کافی وقت تھا۔ واضح رہے کہ آسٹریلیا نے پہلے بیاٹنگ کرتے ہوئے 4 وکٹ پر 475 رن بنائے تھے۔ جس کے جواب میں چوتھے دن کا کھیل ختم ہونے تک افریقہ نے 149 رنوں پر 6 وکٹ گنوادیئے ہیں۔

اس طرح آسٹریلیا کو 326 رنوں کی سبقت حاصل ہے جبکہ کل میاچ کا آخری دن ہے۔ جس وقت آج کا کھیل ختم ہوا مارکو جانسن 10 اور سائمن ہارمر 6 رن بناکر کھیل رہے تھے۔

مہمان ٹیم کیلئے کھایا زونڈو نے سب سے زیادہ 39 رن بنائے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں کپتان ڈین ایلگر 15‘ ایروی 18‘ ہنرچ کلاسین 2‘ ٹمبا باووما 35 اور کائیل ویرانی 19 رن بناکر آؤٹ ہوئے۔ آسٹریلیا کیلئے پیاٹ کمنس نے 3‘ ہیزلووڈ 2 اور ناتھن لیون نے ایک وکٹ حاصل کی۔ 3 میاچس کی سیریز میں آسٹریلیا کو 2-0 کی برتری حاصل ہے۔