سوشیل میڈیاکرناٹک

آئی اے ایس۔ آئی پی ایس عہدیداروں کے جھگڑے- قانونی کارروائی کاانتباہ

کرناٹک میں دو سینئر آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کے درمیان جھگڑے میں بڑا موڑآگیا، کیو ں کہ ریاست کے وزیر داخلہ نے ان کے برسرعام جھگڑے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا انتباہ دیا۔

بنگلورو: کرناٹک میں دو سینئر آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کے درمیان جھگڑے میں بڑا موڑآگیا، کیو ں کہ ریاست کے وزیر داخلہ نے ان کے برسرعام جھگڑے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا انتباہ دیا۔

متعلقہ خبریں
گروپI کے 2عہدیداروں کو آئی اے ایس موقف دیا گیا
روہنی سندھوری کی روپا مودگل کو نوٹس، ہرجانہ کا مطالبہ
تلنگانہ میں 7 آئی اے ایس آفیسرس کو ترقی

ریاستی ہندو اوقاف کی موجودہ کمشنر آئی اے ایس عہدیدار روہنی سندھوری اور کرناٹک ہینڈی کرافٹس ڈیولپمنٹ کی موجودہ آئی جی پی، ایم ڈی اور صدرجمہوریہ گولڈ میڈل یافتہ آئی پی ایس عہدیدار وپا موڈگل کے درمیان حال میں جھگڑا ہوا۔

وزیر نے کہا کہ حکومت نے ان واقعات پر اپنی آنکھیں بند نہیں کی ہیں۔ اس طرح کا رویہ بہت بڑا جرم ہے۔ نجی معاملات کو برسرعام گھسیٹا جارہاہے۔

میڈیا کے روبرو ان کی حرکتیں بھی صحیح نہیں ہیں۔“ انہوں نے کہا کہ لوگ انہیں بھگوان کے اوتار سمجھ کر ان کی پوجا کرتے ہیں۔ دونوں عہدیداروں کا رویہ حیران کن ہے۔ ان کے رویہ کی وجہ سے وہ اچھے عہدیداروں کی توہین کررہے ہیں۔ انسانی جذبات سے عاری افراد ہی ایسے حرکتوں میں ملوث ہوسکتے ہیں۔

میں نے چیف منسٹر بسوراج بومئی اور ڈی جی پی سے بات کی ہے۔ ہم قواعد کے مطابق کارروائی کریں گے۔ جس طرح وہ سرعام بول رہے ہیں وہ غیرمطلوب ہے۔ چیف منسٹر اس سے واقف ہیں۔ یہ انتہائی لائق مذمت ہے۔ قانونی چوکٹھے میں کارروائی کی جائے گی۔“ واضح رہے کہ موڈگل نے سندھوری کی نجی تصاویر پوسٹ کرکے الزام عائد کیا کہ انہوں نے یہ تصاویر چند سینئر عہدیداروں کو روانہ کی ہیں۔

انہوں نے ریاست میں آئی اے ایس عہدیدار ڈی کے روی کی خودکشی کیس کا مسئلہ بھی اٹھایا اور ان سے سوال کیا کہ انہوں نے انہیں پیغامات ارسال کرنے پر بلاک کیوں نہیں کیا۔ الزام ہے کہ روی سندھوری سے محبت کرتے تھے اور ان کے لیے خودکشی کرلی۔ موڈگل نے ایک اور تصویر پوسٹ کی جس میں سندھوری جے ڈی ایس کے رکن اسمبلی ایس آر مہیش کے ساتھ ملاقات کررہی ہیں حالانکہ ایس آر مہیش نے سندھوری پر بدعنوانی کے الزامات عائد کیے تھے۔

سندھوری نے اس ملاقات کا مقصد دریافت کیا۔ اس کے جواب میں سندھوری نے کہا کہ وہ بے بنیاد الزامات پر موڈگل کے خلاف قانونی کارروائی کریں گی اور ان آئی اے ایس عہدیداروں کے نام منکشف کرنے کا چیلنج کیا جنہیں تصاویر بھیجی گئی تھیں۔

چوں کہ دونوں عہدیدار اپنی جرات اور سیاستدانوں کے دباؤ میں نہ جھکنے کی اپنی قابلیت سے جانے جاتے ہیں، ان کے مداحوں کی بھی خاصی تعداد ہے۔ دونوں عہدیداروں کے مداح سوشل میڈیا پر تلخ بحث میں مصروف ہیں۔