کھیل

ویراٹ کوہلی اپنے برے وقت سے ضرور نکلیں گے: جئے وردھنے

جے وردھنے نے کہاکہ وراٹ اس وقت جس وقت سے گزر رہے ہیں وہ بدقسمتی ہے۔ حالانکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ ایک بہترین کھلاڑی ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ وراٹ کے پاس اس سے نکلنے کے لیے کافی راستے ہیں۔

دبئی: سری لنکا کے سابق کپتان مہیلا جے وردھنے نے کہا کہ ہندوستان کے اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی ایک بہترین کھلاڑی ہیں اور ان کے پاس اپنی خراب فارم سے باہر آنے کے لیے تمام ضروری وسائل موجود ہیں۔

وراٹ کوہلی اور کے ایل راہل کو دبئی اور شارجہ میں شروع ہونے والے ایشیا کپ کے لیے 15 رکنی ٹیم میں منتخب کیا گیا ہے۔ یہ مقابلے 27 اگست سے 11 ستمبر تک منعقد ہوں گے۔

حالیہ دنوں میں کوہلی اپنے کرکٹ کیریئر کے بدترین فارم سے گزر رہے ہیں۔ نومبر 2019 کے بعد سے انہوں نے اب تک ایک بھی سنچری نہیں بنائی ہے۔ انہوں نے جولائی میں انگلینڈ کے خلاف چھ اننگز کھیلی جس میں ایک ٹیسٹ، دو ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی شامل تھے۔ اس دوران وہ صرف 76 رن ہی بنا سکے تھے۔ اس کے بعد کوہلی کو ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کے دورے کے لیے آرام دیا گیا۔

آئی سی سی ریویو شو کے تازہ ترین ایپی سوڈ میں جے وردھنے نے کہاکہ وراٹ اس وقت جس وقت سے گزر رہے ہیں وہ بدقسمتی ہے۔ حالانکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ ایک بہترین کھلاڑی ہیں۔

میرا ماننا ہے کہ وراٹ کے پاس اس سے نکلنے کے لیے کافی راستے ہیں۔ انہوں نے پہلے بھی ایسا کیا ہے اور مجھے یقین ہے کہ وہ اس پر قابو پا لیں گے۔ کلاس مستقل ہے اور فارم عارضی ہے۔

راہل نے اسپورٹس ہرنیا کی سرجری کروائی تھی اور اس سے صحت یاب ہونے کے دوران کورونا انفیکشن کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی 20 سیریز میں حصہ نہیں لیا تھا۔ وہ ایشیا کپ کے دوران نائب کپتان کے طور پر ٹیم میں واپس آ رہے ہیں۔ جے وردھنا کے مطابق راہل نے حال ہی میں زیادہ کرکٹ نہیں کھیلی ہے اور یہ ان کے لیے منفی پہلو ثابت ہو سکتا ہے۔

جے وردھنے نے اس تناظر میں کہا، ’’راہل کا اتنے عرصے تک کرکٹ سے دور رہنا ہندوستانی ٹیم کے لیے تشویش کا موضوع ہے۔ انہیں جتنی جلدی کرکٹ کھیلنے کو ملے گا اتنا ہی اچھا ہے۔ راہل اور ہندوستانی ٹیم کے لیے یہ بہت ضروری ہے۔

سری لنکا کے سابق کپتان کا خیال ہے کہ ہندوستان کو بائیں ہاتھ کے اوپنر کے ساتھ میدان میں اترنا چاہیے۔ اگر راہل متاثر کن واپسی نہیں کرتے ہیں تو ہندوستان کو رشبھ پنت کے متبادل کے ساتھ جانا چاہئے۔

پنت نے جولائی میں انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں دو بار اوپننگ کی۔ "حالانکہ انہوں نے (پنت) ڈومیسٹک کرکٹ میں زیادہ بار اوپننگ نہیں کی ہے، لیکن وہ بیٹنگ کو اوپن کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ وہ جہاں بھی بلے بازی کرتے ہیں، آپ ان کے کھیل کو تبدیل نہیں کرنے والے ہیں۔