دہلی

 ہم جنس کے ساتھ نکاح مذہب اور سماجی روایات کے مغائر: پرسنل لا بورڈ

سپریم کورٹ میں ہم جنسوں کے درمیان شادی سے متعلق جو درخواست پیش کی گئی ہے، اس کے مطابق درخواست گزار چاہتا ہے کہ قانون ایسی شادی کو تسلیم کرلے۔ یہ مطالبہ نہ کسی مذہب کے لیے قابل قبول ہے اور نہ کوئی مہذب سماج اسے گوارا کرسکتا ہے۔

نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے ایک صحافتی بیان میں کہاکہ ہندوستان جیسے ملک میں جہاں ہمیشہ سے لوگ مذہبی روایات اور اخلاقی اقدار کے پابند رہے ہیں اور بالخصوص جو باتیں مذاہب کے درمیان مشترک ہیں ہمیشہ ان کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
اظہرالدین، وہ مایہ ناز کھلاڑی جو کسی تعارف کا محتاج نہیں
دینی وتہذیبی شناخت کی حفاظت
اسلام کیخلاف سازشیں قدیم طریقہ کار‘ ناامید نہ ہونے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا مشورہ
میں دھونی بننے کیلئے تیار ہوں: ہاردک پانڈیا
وسطی افریقہ کے ایک سرسبزو شاداب ملک زامبیا میں چند دن

سپریم کورٹ میں ہم جنسوں کے درمیان شادی  سے متعلق جو درخواست پیش کی گئی ہے، اس کے مطابق درخواست گزار چاہتا ہے کہ قانون ایسی شادی کو تسلیم کرلے۔ یہ مطالبہ نہ کسی مذہب کے لیے قابل قبول ہے اور نہ کوئی مہذب سماج اسے گوارا کرسکتا ہے، خوشی کی بات ہے کہ حکومت نے سپریم کورٹ میں اس درخواست کی مخالفت کی ہے۔

جنرل سکریٹری بورڈ نے کہاکہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اس موقف کی تائید کرتا ہے، نیز حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ہم جنسی کے فعل کو بھی جرم کے دائرہ میں برقرار رکھا جائے۔