کھیل

میسی کی حمایت کیلئے 9000 سے زائد ہندوستانی شائقین قطر پہنچ گئے

تقریباً 9,000 شائقین اس شو پیس ایونٹ کا مشاہدہ کرنے کیلئے پہلے ہی قطر کا سفر کرچکے ہیں اور بہت سے مزید لوگ چند دنوں میں قطر کا سفر کرنے والے ہیں۔

دوحہ: فیفا ورلڈ کپ کا بخار شائقین میں عروج پر ہے۔ جیساکہ ٹورنامنٹ اپنے اختتام کے قریب ہے شائقین اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کیلئے بڑی تعداد میں قطر آرہے ہیں۔ ہندوستان میں بھی فٹبال کے بہت سے مداح ہیں اور ہر کوئی اپنی پسندیدہ ٹیم کی جیت کیلئے دعائیں کررہا ہے۔

 ایسے ہی کچھ فٹبال شائقین اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے قطر پہنچ گئے ہیں۔ حکام نے بتایاکہ اس سال کے فیفا ورلڈکپ کے حوالہ سے کولکتہ میں کافی جوش و خروش ہے۔

 تقریباً 9,000 شائقین اس شو پیس ایونٹ کا مشاہدہ کرنے کیلئے پہلے ہی قطر کا سفر کرچکے ہیں اور بہت سے مزید لوگ چند دنوں میں قطر کا سفر کرنے والے ہیں۔ حکام نے بتایاکہ سیمی فائنل اور فائنل تک کے دنوں میں لوگ قطر کے ٹکٹوں اور رہائش اور سفری پیکجوں کی دستیابی کے بارے میں پوچھ گچھ کررہے ہیں۔

 ٹراویل ایجنٹس فیڈریشن آف انڈیا (TAFI) کے مشرقی علاقہ کے سربراہ انیل پنجابی نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ مشرقی ہندوستان سے تقریباً 10,000 سے 12,000 فٹبال شائقین اب تک قطر کا سفر کرچکے ہیں جن میں کولکتہ کے تقریباً 9,000 لوگ شامل ہیں۔

 لوگ اب بھی سیمی فائنل اور فائنل سے قبل قطر پہنچنے اور ٹورنامنٹ سے لطف اندوز ہونے کیلئے بے تاب ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ کولکتہ سے کم ازکم 1,500 مزید لوگ قطر کا سفر کریں گے۔

اگرچہ اسٹار فٹبالر نیمار کی برازیل اور کرسٹیانو رونالڈو کی پرتگال جیسی ٹیموں کے باہر ہونے کے بعد ورلڈکپ کا جنون کسی حد تک کم ہوا ہے، لیکن ارجنٹائن کی سیمی فائنل میں موجودگی نے کولکتہ کے بہت سے فٹبال شائقین کو قطر کیلئے اپنا سامان باندھنے پر مجبور کردیا ہے۔

 لیک گارڈنز کے رہنے والے شبھم مترا نے کہاکہ اس بار سب کچھ میسی کے بارے میں ہے کیونکہ یہ ان کا آخری ورلڈکپ ہوگا۔ میں نے مہینوں پہلے اپنا ذہن بنالیا تھاکہ اگر ارجنٹائن نے سیمی فائنل میں جگہ بناتی ہے تو میں قطر جاؤں گا۔ میں واقعی میں میسی کو ٹرافی اٹھاتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہوں جو ایک حیرت انگیز تجربہ ہوگا۔

مترا نے کہاکہ وہ پیر کی صبح دوحہ (قطر) کیلئے روانہ ہوں گے۔ دوحہ واپسی کا اوسط کرایہ فی الحال تقریباً 55,000 سے 60,000 روپے ہے۔ چہارشنبہ کو پہلے سیمی فائنل میں ارجنٹائن کا مقابلہ کروشیا سے ہوگا۔ دوسرے سیمی فائنل میں دفاعی چمپئن فرانس کا مقابلہ مراقش سے ہوگا۔

 افریقی ٹیم پہلی بار آخری چار میں پہنچی ہے۔ یہ میسی کا آخری ورلڈکپ ہے۔ اس کے بعد وہ انٹرنیشنل فٹبال سے ریٹائر ہوسکتے ہیں۔ انیل پنجابی نے کہاکہ فیفا ورلڈکپ کے اس ایڈیشن کیلئے کولکتہ کی محبت دو اہم عوامل کی وجہ سے زبردست رہی ہے۔

 پہلا قطر کیلئے براہ راست پروازیں اور خاص طورپر کورونا وباء کے بعد عالمی ایونٹس میں زیادہ سے زیادہ سفر کرنے کی سوچ۔ ٹی اے ایف آئی کے سینئر عہدیدار نے یہ بھی کہاکہ ورلڈ کپ کے ذریعہ قطر مشرقی ہندوستان کے لوگوں کیلئے بھی ایک مقبول سفری مقام بن جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ ورلڈکپ شروع ہونے سے پہلے قطر کو لے کر سیاحوں میں اتنا جوش نہیں تھا لیکن اب ورلڈکپ کے بعد اس میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ مزید بہت سے لوگ ضرور قطر کا دورہ کرنا چاہیں گے۔