شمالی بھارت

پرچہ سوالات میں ”آزاد کشمیر“ پر تنازعہ

کولکتہ: مغربی بنگال اسکول سروس کمیشن(ڈبلیو بی ایس ایس سی) کے ٹسٹ پیپر میں ”آزاد کشمیر“ سے متعلق سوال پر تنازعہ ابھی تھما ہی نہیں کہ ایک اور تنازعہ پیدا ہوگیا۔

متعلقہ خبریں
ریموٹ ووٹنگ مشین کی کیا ضرورت ہے؟ اپوزیشن کا سوال

آل بنگال ٹیچرس اسوسی ایشن (اے بی ٹی اے) کے شائع کردہ امتحانی پرچہ میں ایسا ہی سوال آیاہے۔ اے بی ٹی اے‘ بنیادی طورپر بایاں بازو میلان رکھنے والے اسکول ٹیچرس کا انجمن ہے۔

گزشتہ ہفتہ ڈبلیو بی ایس ایس سی کے ٹسٹ پیپر میں طلبا سے ایک نقشہ میں ”آزاد کشمیر“ کی نشاندہی کرنے کو کہا گیا تھا۔ اب اے بی ٹی اے کے پرچہ میں طلبا سے آزاد کشمیر پر ایک نوٹ لکھنے کو کہا گیا۔

اسی دوران معاملہ مرکزی وزارت ِ تعلیم تک پہنچ گیا جس نے ریاستی محکمہ تعلیم سے وضاحت طلب کی۔ اس نے لکھا کہ ”آزاد کشمیر“ کا معاملہ انتہائی حساس مسئلہ ہے۔

مرکزی حکومت ”پاکستانی مقبوضہ کشمیر“ کو ”آزاد کشمیر“ تسلیم نہیں کرتی۔ معاملہ کی سنگینی محسوس کرتے ہوئے ریاستی محکمہ تعلیم نے انٹرنل انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔