کھیل

سوریہ کمار یادو مجھے ڈی ویلیئرز کی یاد دلاتے ہیں: ڈیل اسٹین

ڈیل اسٹین نے کہا کہ سوریہ کمار بیک فٹ پر بھی اچھا کھیلتے ہیں۔ انہوں نے کچھ عمدہ بیک فٹ کور ڈرائیوز اور فرنٹ فٹ سے کچھ خوبصورت کور ڈرائیوز بھی کھیلے ہیں۔ آسٹریلیا کی پچز بلے بازوں کے لئے سازگار ہوتی ہیں۔

کولکتہ: جنوبی افریقہ کے سابق تیز گیند باز ڈیل اسٹین نے 2022 کے ٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل ہندوستانی بلے باز سوریہ کمار یادو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کی پچ سوریہ کمار کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی اور وہ انہیں اے بی ڈی ویلیئرز کی یاد دلاتے ہیں۔

اسٹین نےا سٹار اسپورٹس کے پروگرام ’کرکٹ لائیو‘ میں کہا ’’وہ اس طرح کے کھلاڑی ہیں جو گیند کی رفتار کو استعمال کرنا پسند کرتے ہیں۔ وہ وکٹ کے پیچھے شاٹس کھیلنا پسند کرتے ہیں۔ پرتھ، میلبورن جیسے مقامات ان تمام بنیادوں پر کچھ اضافی رفتار ہے۔ آپ رفتار کا استعمال کرکے فائن لیگ اور وکٹ کے پیچھے کھیل سکتے ہیں‘‘۔

اسٹین نے کہا “سوریہ کمار بیک فٹ پر بھی اچھا کھیلتے ہیں۔ انہوں نے کچھ عمدہ بیک فٹ کور ڈرائیوز اور فرنٹ فٹ سے کچھ خوبصورت کور ڈرائیوز بھی کھیلے ہیں۔ آسٹریلیا کی پچز بلے بازوں کے لئے سازگار ہوتی ہیں۔

وہ ایک ’360 ڈگری‘ کھلاڑی ہے، اور وہ جو مجھے اے بی ڈی ویلیئرز کی یاد دلاتے ہیں۔ وہ اے بی ڈی ویلیئرز کا ہندوستانی ورژن بن سکتے ہیں۔ وہ اس وقت جس فارم میں ہیں وہ یقینی طور پر ورلڈ کپ میں گیند بازوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

اسٹین نے جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ون ڈے میں سنچری بنانے والے شریئس ایر کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا “آپ اپنے کھیل کو بہتر بنانے کے لیے کچھ چیزیں کر سکتے ہیں، لیکن اس وقت شریئس ایئر جس طرح کی بلے بازی کر رہے ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ انہیں زیادہ تبدیلی لانی پڑے گی۔ وہ بہترین فارم میں نظر آ رہے ہیں۔ وہ گیند کو فٹ بال کی طرح دیکھ رہے ہیں اور ہندوستان میں ان کی فارم کافی عرصے سے ایسی ہی ہے۔