ایشیاء

حمزہ شہباز‘ چیف منسٹر صوبہ پنجاب برقرار

ڈپٹی اسپیکر نے ان کے حریف امیدوار کے 10 فیصلہ کن ووٹ مسترد کردیئے تھے۔ گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے 47 سالہ حمزہ شہباز کو حلف دلایا۔ تقریب حلف برداری پنجاب کے گورنر ہاؤز میں منعقد ہوئی۔

لاہور: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے لڑکے حمزہ شہباز نے ہفتہ کے دن چیف منسٹر صوبہ پنجاب کی حیثیت سے حلف لیا۔ ایک دن قبل وہ ڈرامائی انداز میں صرف 3 ووٹوں سے دوبارہ چیف منسٹر منتخب ہوئے تھے۔ ڈپٹی اسپیکر نے ان کے حریف امیدوار کے 10 فیصلہ کن ووٹ مسترد کردیئے تھے۔ گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے 47 سالہ حمزہ شہباز کو حلف دلایا۔ تقریب حلف برداری پنجاب کے گورنر ہاؤز میں منعقد ہوئی۔

سپریم کورٹ کی ہدایت پر جمعہ کے دن پنجاب اسمبلی میں چیف منسٹر کا انتخاب عمل میں آیا تھا۔ حمزہ کو منتخب قراردیا گیا حالانکہ ان کی پارٹی مسلم لیگ نواز کے پاس 17 جولائی کے صمنی الیکشن کے بعد اکثریت نہیں رہی۔ حمزہ شہباز صرف 3 ووٹوں کی اکثریت سے صوبہ پنجاب کی چیف منسٹری برقرار رکھنے میں کامیاب رہے۔

 ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے ان کے حریف امیدوار چودھری پرویز اِلٰہی کی پارٹی پاکستان مسلم لیگ قائد کے 10 ووٹ مسترد کردیئے۔ انہوں نے اس کے لئے آئین کی دفعہ 63A کا حوالہ دیا۔ پاکستان مسلم لیگ قائد سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک ِ انصاف(پی ٹی آئی) کی حلیف ہے۔ 368 رکنی پنجاب اسمبلی میں حمزہ کی پارٹی پاکستان مسلم لیگ نواز کو 179  اور چودھری پرویز اِلٰہی کی پارٹی کو 176 ووٹ ملے۔

 چودھری پرویز الٰہی کی پارٹی کے 10 ووٹ اس بہانہ شمار نہیں کئے گئے کہ پارٹی صدر چودھری شجاعت حسین کے حکم کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ میں نے 10  ووٹ اس لئے مسترد کردیئے کہ چودھری شجاعت حسین نے مجھے لکھا کہ ان کی پارٹی کے ارکان کو پی ٹی ائی۔ پی ایم ایل کیو امیدوار کو ووٹ نہیں دینا چاہئے۔

میں نے چودھری شجاعت حسین کو فون کیا اور انہوں نے توثیق کی کہ مکتوب ان ہی کا تحریرکردہ ہے۔ پی ٹی آئی اور پی ایم ایل کیو ارکان نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر احتجاج کیا۔ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ جائیں گے۔ یو این آئی کے بموجب سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کو طلب کرلیا۔

 اخبار ڈان نے ہفتہ کے دن یہ اطلاع دی۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال‘ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل بنچ نے مزاری کو ہدایت دی کہ وہ جمعہ کے دوبارہ الیکشن کا سارا ریکارڈ عدالت میں پیش کریں۔ بنچ نے اس سلسلہ میں اٹارنی جنرل پاکستان اشتر اوصاف اور ایڈوکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت کو بھی طلب کرلیا۔ چودھری پرویز الٰہی کل رات سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے تھے۔