ایشیاء

وہ شہر جہاں سے کورونا وائرس پھیلا، 3 سال بعد ووہان کی رونقیں بحال

میڈیا رپورٹس کے مطابق چین میں صفر کرونا پالیسی کے خاتمے کے بعد جہاں دیگر شہروں میں معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہو گئے ہیں وہیں ووہان شہر کو بھی ہر قسم کی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

ووہان: کورونا وائرس کی سنہ 2019 میں وبا جس چینی شہر ووہان سے شروع ہوئی تھی، وہ ووہان اب ایک بار پھر سے تفریحی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔ ووہان میں لاکھوں افراد نے سڑکوں پر نئے چینی سال کے آغاز کا جشن منایا اور بالآخر شہر کھلنے پر شکر ادا کیا۔

متعلقہ خبریں
امریکی ریاست کیلی فورنیا میں کورونا وباکا پھیلاؤ پھر شروع
کووِڈ ایکٹیو کیسس میں کمی

میڈیا رپورٹس کے مطابق چین میں صفر کرونا پالیسی کے خاتمے کے بعد جہاں دیگر شہروں میں معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہو گئے ہیں وہیں ووہان شہر کو بھی ہر قسم کی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

3 سال لاک ڈاؤن میں رہنے کے بعد نئے چینی سال کے موقع پر ووہان شہر میں جشن کی تقریبات اس انداز میں منائی گئیں جیسے یہاں سے وبا کا گزر کبھی ہوا ہی نہیں تھا۔

https://twitter.com/TheFigen_/status/1617228526343577600

جنوری 2020 میں کورونا کے کیسز سامنے آنے کے بعد ووہان پہلا شہر تھا جہاں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا اور جس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ کرونا کی ابتدا اسی شہر سے ہوئی تھی۔

کرونا وبا نے دنیا کو ایک طرح سے تباہ کرکے رکھ دیا تھا، لاکھوں افراد کی موت واقع ہوئی اور عالمی معیشت ہل کر رہ گئی، ایسے میں چین نے ووہان شہر کو مکمل طور پر بند کر کے رکھ دیا تھا اور ملک بھر میں صفر کرونا پالیسی نافذ کر دی تھی۔

اس پالیسی کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاج کے بعد گذشتہ ماہ چین نے عوامی دباؤ میں آکر پالیسی ختم کرتے ہوئے کرونا سے متعلق پابندیاں ہٹا دی ہیں۔

نئے چینی سال کی تقریبات کے موقع پر ووہان کی مارکیٹیں اور سڑکیں شہریوں سے بھری ہوئی نظر آئیں اور اس دوران کچھ افراد نے ماسک بھی نہیں پہنے ہوئے تھے۔

تین سال میں پہلی مرتبہ نئے قمری سال کے موقع پر ووہان میں موجود بدھ مت کی ایک قدیم عبادت گاہ گویووان کو بھی عوام کے لیے کھولا گیا جہاں شہریوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔کورونا پابندیاں ختم ہونے پر ووہان کے شہریوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ تین سال کے تعطل کے بعد ان کے لیے زندگی معمول پر واپس آ رہی ہے۔

ووہان کے شہریوں کو وہ وقت یاد ہے جب جنوری 2020 میں آدھی رات کو شہر کو مکمل بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ 76 دنوں کے لیے ووہان کا باقی دنیا سے رابطہ مکمل منقطع ہو کر رہ گیا تھا جبکہ شہری کرونا کے خوف سے اپنے گھروں تک محدود ہو کر رہے گئے تھے اور اسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ نہیں رہی تھی۔

ووہان شہر میں سرگرمیاں تو بحال ہوگئی ہیں لیکن گوشت کی مرکزی مارکیٹ ابھی بھی بند ہے جسے کرونا وائرس کی شروعات کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔یہ مارکیٹ جہاں کبھی خریداروں کا رش لگا ہوتا تھا تین سال بعد بھی ویران پڑی ہے جہاں کڑی نگاہ رکھنے کے لیے پولیس کی گاڑی مسلسل موجود ہوتی ہے۔