ایشیاء

کابل میں فوجی ایرپورٹ کے باہردھماکہ، کئی افراد ہلاک

کابل کے فوجی ایرپورٹ کے قریب اتوار کی صبح ایک ناکہ پر بم دھماکہ ہوا۔ کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔ طالبان کے ایک عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ سال 2023ء میں یہ پہلا ہلاکت خیز حملہ ہے۔

کابل: کابل کے فوجی ایرپورٹ کے قریب اتوار کی صبح ایک ناکہ پر بم دھماکہ ہوا۔ کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔ طالبان کے ایک عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ سال 2023ء میں یہ پہلا ہلاکت خیز حملہ ہے۔

متعلقہ خبریں
چین نے طالبان کے سفیر کے کاغذات تقرر قبول کرلئے
چال چلن پر شبہ: 12سال سے گھر میں محروس خاتون بازیاب، دل دہلادینے والا واقعہ
نقلی پاسپورٹ اسکام کی تحقیقات میں تیزی،بیرونی ممالک گئے92 افراد کے خلاف لک آوٹ نوٹس
وقف بورڈ کا ریکارڈ روم مہر بند کرنے کا معاملہ، ہائیکورٹ جج سے تحقیقات کا مطالبہ
کرناٹک ہائی کورٹ سے ڈی کے شیوکمار کو جھٹکہ

کسی نے بھی حملہ کی فوری ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن اسلامک اسٹیٹ/داعش کی علاقائی تنظیم نے جو اسلامک اسٹیٹ ان خراسان کہلاتی ہے‘ 2021ء میں طالبان کے کنٹرول کے بعد سے اپنے حملے تیزکردئیے ہیں۔ وہ طالبان کے طلایہ گرددستوں اور افغانستان کی شیعہ اقلیت کو نشانہ بناتی رہتی ہے۔

فوجی ایرپورٹ‘سیویلین ایرپورٹ سے تقریباً200میٹر(219 گز) دور واقع ہے۔ یہ وزارتِ داخلہ کے قریب واقع ہے جو گذشتہ برس اکتوبر میں خودکش بم حملہ کا نشانہ بن چکی ہے۔ اس وقت اس حملہ میں کم ازکم 4افراد ہلاک ہوئے تھے۔

افغان دارالحکومت کابل میں فوجی ہوائی اڈے کے باہر دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کابل کے مضافات میں واقع فوجی ہوائی اڈے کے باہر دھماکہ اتوار کی صبح 8 بجے کے لگ بھگ ہوا، دھماکے کی آواز شہرکے وسط تک سنی گئی۔واقعے کے بعد متعدد فوجی اڈے کی جانب جانے والی سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

افغان حکومت کی وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالنافع تکور نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے ہیں تاہم ہلاک ہونے والوں کی حتمی تعداد ابھی نہیں بتاء جاسکتی۔گزشتہ چند ماہ ے دوران کابل میں دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔

گزشتہ ماہ کابل ہی میں ایک چینی ریسٹورینٹ کے اندر بھی دھماکہ ہوا تھا جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نے دھماکے کی تصدیق کردی تاہم اس کی نوعیت نہیں بتائی۔عبدالنافی تکور نے بتایا کہ کابل ملٹری ایئرپورٹ کے باہر دھماکے میں ہمارے متعدد بے گناہ عام شہری شہید اور زخمی ہوئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہیں ریسیکیو ادارے اور سیکیورٹی فورسز پہنچ گئیں اور جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر علاقے کو سیل کردیا، جبکہ تمام سڑکیں بند کردی گئیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا علی الصبح 8 بجے سخت حفاظتی انتظامات والے ہوائی اڈے کے احاطے میں فوجی ایریا میں ہوا۔

امدادی کارکنوں نے لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا ہے، جہاں متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مشتبہ افراد کی گرفتاری کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن کیا جارہا ہے۔ واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور دھماکے کی نوعیت کا پتہ لگایا جارہا ہے۔