ایشیاء

افغانستان سے امریکی فورسس کے انخلا کاایک سال مکمل

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی فوج کی قیادت میں نیٹو افواج 20 سال تک افغانستان میں رہیں، اس دوران شدید لڑائی بھی دیکھنے کو ملی اور ان کے نکلنے پر طالبان نے اقتدار سنبھالا تھا۔

کابل: طالبان آج افغانستان سے غیرملکی فوجیوں کے انخلا کا ایک سال پورا ہونے پر جشن منا رہے ہیں جس کے لیے چہارشنبہ کو عام تعطیل ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی فوج کی قیادت میں نیٹو افواج 20 سال تک افغانستان میں رہیں، اس دوران شدید لڑائی بھی دیکھنے کو ملی اور ان کے نکلنے پر طالبان نے اقتدار سنبھالا تھا۔

افغانستان کے نئے حکمرانوں اپنے سخت گیر موقف پر مشتمل ضابطے پھر سے نافذ کیے ہیں، جن کو ابھی تک کسی کی جانب سے تسلیم نہیں کیا گیا ہے جبکہ عملی طور پر خواتین کو عوامی زندگی سے خارج کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب تمام تر پابندیوں اور انسانی بحران کے باوجود افغانستان کے بہت سے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ غیرملکی افواج چلی گئیں جن کی وجہ سے طالبان کی شورش میں اضافہ ہوا تھا۔

کابل کے رہائشی زلمے نامی شخص کا کہنا ہے کہ ’ہم خوش ہیں کہ اس ملک کو کافروں سے نجات مل گئی اور اسلامی امارت وجود میں آئی۔

پچھلے سال 31 اگست کی رات غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کا سلسلہ شروع ہوا تھا جس سے تقریباً 20 سال تک جاری رہنے والی امریکی جنگ کا خاتمہ ہوا جو 9 ستمبر 2001 کو نیویارک میں ٹوئن ٹاورز پر حملوں کے بعد شروع ہوئی تھی۔

اس لڑائی میں 66 ہزار افغان جنگجو اور 48 ہزار کے قریب عام شہری ہلاک ہوئے جبکہ امریکہ کے 2ہزار 461 عہدیدار ہلاک ہوئے جسے امریکی شہریوں کے لیے برداشت کرنا کافی مشکل ثابت ہوا۔اسی طرح نیٹو میں شامل ممالک کے تین ہزار پانچ سو فوجی بھی مار گئے۔