ایشیاء

سٹلائٹ چینلس پر عمران خان کی تقاریر کے لائیوٹیلی کاسٹ پر امتناع

ہفتہ کے دن عمران خان نے جلسہ عام سے خطاب میں دھمکی دی تھی کہ وہ اعلیٰ پولیس عہدیدار اور ایک خاتون مجسٹریٹ‘ الیکنش کمیشن آف پاکستان اور سیاسی مخالفین کے خلاف کیسس درج کرائیں گے۔

اسلام آباد: پاکستان کے الیکٹرانک میڈیا نگراں ادارہ نے برطرف وزیراعظم عمران خان کی تقاریر کے لائیوٹیلی کاسٹ سے سٹلائٹ ٹی وی چیانلوں کو روک دیا ہے۔ چند گھنٹے قبل عمران خان نے ریاستی اداروں کو دھمکایاتھا اور اسلام آباد میں ریالی سے خطاب میں اشتعال انگیز باتیں کی تھیں۔

ہفتہ کے دن عمران خان نے جلسہ عام سے خطاب میں دھمکی دی تھی کہ وہ اعلیٰ پولیس عہدیدار اور ایک خاتون مجسٹریٹ‘ الیکنش کمیشن آف پاکستان اور سیاسی مخالفین کے خلاف کیسس درج کرائیں گے۔ انہوں نے ان کے ایک ساتھی شہبازگل سے غلط برتاؤ پر یہ دھمکی دی تھی جنہیں گذشتہ ہفتہ غداری کے الزام میں گرفتارکیاتھا۔

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھاریٹی(پیمرا) نے ہفتہ کے دن کہا کہ بار باروارننگ دینے کے باوجود ٹی وی چیانلس ریاستی اداروں کے خلاف کہی جانے والی باتوں کے سلسلہ میں ٹائم ڈیلے میکانزم (بیپ) کا استعمال نہیں کررہے ہیں۔ پیمرا نے کہا کہ عمران خان کی تقاریر سے آئین کی دفعہ 19کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور یہ میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ کے بھی خلاف ہے۔

 پیمرا نے کہا کہ عمران خان کی ریکارڈ کردہ تقاریر کی اجازت دی جاسکتی ہے لیکن اس کیلئے ٹائم ڈیلے میکانزم پر لازمی عمل کرنا ہوگا۔عمران خان کی پارٹی نے اپنے ردعمل میں کہاکہ وزیراعظم شہبازشریف کی حکومت فاشسٹ حکومت ہے۔

پارٹی نے ٹوئٹ کیاکہ امپورٹیڈفاشسٹ ٹی وی پر عمران خان کی تقاریرپر امتناع عائد کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ لوگ جنگ پوری طرح ہار چکے ہیں اور اب فاشزم کا سہارا لے رہے ہیں۔ اسلام آباد ریالی میں عمران خان نے پاکستانی فوج کو تک نہیں بخشا، انہوں نے اسے ’نیوٹرل‘ قراردیا۔

69 سالہ قائد نے عدلیہ پربھی تنقید کی اور اسے ’جانبدار‘ قراردیا۔ پاکستانی فوج کی طرف سے کوئی بھی ردعمل سامنے نہیں آیا لیکن پاکستان مسلم لیگ نواز‘ پاکستان پیپلز پارٹی‘ جمعیت علمائے اسلام (فضل)‘ اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان جیسی سیاسی جماعتوں نے عدلیہ سے گذارش کی کہ وہ عمران خان کے خلاف کاروائی کرے‘ کیونکہ عمران خان اور ان کے ساتھیوں نے ایک خاتون جج اور پولیس عہدیداروں کو دھمکایا ہے۔