یوروپ
ٹرینڈنگ

ڈنمارک میں قرآن کو نذرِ آتش کرنے پر پابندی، خلاف ورزی پر جرمانہ اور 2سال کی قید

ڈنمارک کی پارلیمنٹ میں نئے قانون کے حق میں 94 ووٹ ڈالے گئے جبکہ اس کی مخالفت میں 77 ووٹ ڈالے گئے۔ ڈنمارک کی حکومت کے مطابق قانون کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانے عائد کیے جائیں گے اور دو سال قید کی سزا بھی سُنائی جا سکتی ہے۔

ڈنمارک : ڈنمارک کی پارلیمنٹ نے ایک نئے قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت قرآن کو نذرِ آتش کرنے پر پابندی ہوگی۔ جمعرات کو منظور کیے گئے قانون کے مطابق ملک میں قرآن کو نذرِ آتش کرنے کا عمل جرم تصور کیا جائے گا۔ خیال رہے حالیہ مہینوں میں ڈنمارک اور سویڈن میں متعدد اسلام مخالف مظاہرے دیکھنے میں آئے تھے جس کے دوران قرآن کی بے حرمتی کی گئی تھی۔

ان مظاہروں کے بعد ڈنمارک پر متعدد ممالک کی جانب سے دباؤ ڈالا گیا تھا کہ وہ اس عمل پر پابندی عائد کرے۔ ڈنمارک کے وزیرِ انصاف پیٹر ہومیلجارڈ کے مطابق جولائی سے لے کر اب تک ملک میں 500 سے زائد ایسے مظاہرے ہوئے ہیں جہاں قرآن کی بےحرمتی  اور جھنڈوں کو نذرِ آتش کیا گیا ہے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’ایسے مظاہرے دیگر ممالک کے ساتھ ڈنمارک کے تعلقات، مفادات اور سکیورٹی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔‘ حالیہ دنوں میں ڈنمارک کی جانب سے آزادی اظہارِ رائے اور مذاہب پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے توازن رکھنے کو کوششیں دیکھنے میں آئی ہیں کیونکہ قرآن کی بے حرمتی کرنے جیسے واقعات کے سبب انتہاپسندوں کے حملوں کے خدشات بڑھ گئے تھے۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق سویڈن اور ڈنمارک میں حکومتوں کے ناقدین کی جانب سے یہ رائے بھی سامنے آئی ہے کہ مذاہب پرتنقید کو محدود کرنے سے اظہارِ رائے پر قدغن لگے گی۔ ڈنمارک کی حکومت کا کہنا ہے کہ نئے قانون سے آزادی اظہارِ رائے پر معمولی فرق پڑے گا لیکن مذاہب پر تنقید پر پابندی کا قانون اپنی جگہ موجود رہے گا۔

ڈنمارک کی پارلیمنٹ میں نئے قانون کے حق میں 94 ووٹ ڈالے گئے جبکہ اس کی مخالفت میں 77 ووٹ ڈالے گئے۔ ڈنمارک کی حکومت کے مطابق قانون کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانے عائد کیے جائیں گے اور دو سال قید کی سزا بھی سُنائی جا سکتی ہے۔