کرناٹک

اسکولی طلباء کو انڈے اور کیلے فراہم کرنے کے احکام جاری

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے اول تا آٹھویں جماعت کے طلباء کو انڈے یا کیلے فراہم کرنے کے احکام جاری کیے۔

بنگلورو: کرناٹک کی کانگریس حکومت نے اول تا آٹھویں جماعت کے طلباء کو انڈے یا کیلے فراہم کرنے کے احکام جاری کیے۔

متعلقہ خبریں
حکومت کی 2 گیارنٹی اسکیمات ’انا بھاگیہ‘ اور ’گرہا جیوتی‘ نافذ العمل: سدارامیا
پہلے تبادلے پھر بعدمیں منسوخ، سیاسی دباؤیاسفارش پرڈی جی پی اورسٹی پولیس کمشنر احکام واپس لینے پر مجبور
انٹر سال دوم کے انگلش مضمون کا امتحان، 14ہزار طلبہ غیر حاضر
ذہنی دباؤ کے شکار طلبہ کو کونسلنگ کی سہولت، بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کا ٹول فری نمبر جاری
طلباء سے ٹوائلٹ صاف کروانے پر صدرمعلمہ کے خلاف ایف آئی آر

اس ضمن میں محکمہ اسکولی تعلیم کے پی ایم پوشن کے ڈائرکٹر شبھ کلیان کا دستخط شدہ سرکولر جاری کیا گیا جس میں ریاست کے تمام امدادی اور غیرامدادی اسکولوں کے عملہ کو طلباء کو مقوی غذا کے طور پر اُبلے ہوئے انڈے فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی۔ جو طلباء انڈے نہیں کھانا چاہتے انہیں کیلے یا چکی (پھلی اور گڑ سے بنی مٹھائی) فراہم کی جائے گی۔

یہ مقوی غذا تغذیہ کی کمی یا خون کی کمی کے خاتمہ کے لیے دوپہر کے کھانے کے ساتھ دی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں انڈے یا کیلے 20/ اگست سے ہفتے میں ایک بار تاحکم ثانی دیے جائیں گے۔ اسکولوں کو 8روپئے فی عدد کے حساب سے انڈے،کیلے، چکیاں خریدنے کی ہدایت دی گئی۔

قبل ازیں کرناٹک حکومت کے اس فیصلے نے ریاست میں تنازعہ پیدا کردیاتھا۔ سماج کے ایک گوشہ نے برہمی ظاہر کرکے مطالبہ کیا تھا کہ اسکولوں میں انڈے تقسیم نہیں ہونے چاہیے کیو ں کہ اس سے اسکولی بچوں میں امتیازی سلوک کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔

اسکولی بچوں کو انڈو ں کی حمایت کرنے والے ایک اور گوشہ نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ پروجیکٹ بند نہیں ہونا چاہیے کیوں کہ طلباء کو پروٹین کی سخت ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جن بچوں کو بہتر تغذیہ تک رسائی حاصل ہوتی ہے، ان کے بہتر تعلیمی نتائج ہوتے ہیں۔ 2007ء میں ایچ ڈی کماراسوامی کی قیادت میں بی جے پی۔

جے ڈی ایس مخلوط حکومت نے مذہبی گروپس کے دباؤ کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے اسکولی بچوں میں انڈوں کی تقسیم کے منصوبہ سے دستبرداری اختیار کرلی تھی۔ تاہم سابق بی جے پی حکومت نے اسکیم نافذ کی۔

وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے کہا تھا کہ لوگو ں کی تائید اور مخالفت کے دوران پروجیکٹ نافذ کیا گیا۔ انڈوں کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔ سویا بین ہے مگر بچے اسے نہیں کھائیں گے۔ یہ پروجیکٹ بچوں میں تغذیہ کی کمی کو دور کرنے کے ارادہ سے نافذ کیا گیا۔“