ایشیاء

پاکستان: سیلاب تباہی کا انٹونیو گٹریس جائزہ لیں گے

گوئٹرس کی جمعہ 9 ستمبر کو اسلام آباد آمد متوقع ہے۔ اس کے بعد وہ اس بے مثال موسمیاتی آفت سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں کا سفر کریں گے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بے گھر خاندانوں سے بھی ملاقات کریں گے

اقوام متحدہ/اسلام آباد: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوئٹرس پاکستان اور اس کے سیلاب زدگان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے سیلاب سے ہونے والی تباہی کا جائزہ لینے کے لیے اگلے ہفتے اسلام آباد پہنچیں گے۔

گوئٹرس کی جمعہ 9 ستمبر کو اسلام آباد آمد متوقع ہے۔ اس کے بعد وہ اس بے مثال موسمیاتی آفت سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں کا سفر کریں گے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بے گھر خاندانوں سے بھی ملاقات کریں گے

 اور دیکھیں گے کہ وہ کس طرح اپنے انسانی ہمدردی پر مبنی اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت کی امدادی کوششوں میں مدد اور لاکھوں افراد کو امداد فراہم کرنے کے لئے کیسے کام کر رہے ہیں۔ گوئٹرس کے 11 ستمبر کو نیویارک واپس آنے کی توقع ہے۔

دریں اثنا، مسٹر گوئٹرس نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا، "پاکستان بہت دکھ میں ڈوبا ہوا ہے۔ پاکستانی لوگ مون سون کا سامنا سٹیرائڈز پر کررہے ہیں- بارشوں اور سیلاب کی سطح کے مسلسل اثرات۔ اس موسمیاتی آفت میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں بے گھر ہیں، اسکول اور صحت کی سہولیات تباہ ہوگئی ہیں، ذریعہ معاش تباہ، اہم انفراسٹرکچر تباہ اور لوگوں کی امیدیں اور خواب دھل گئے ہیں۔ ملک کا ہر صوبہ متاثر ہوا ہے۔

گوئٹریس نے کہا کہ ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی حیثیت سے انہوں نے لاکھوں افغان مہاجرین کا استقبال کرنے اور ان کی حفاظت کرنے اور کئی معاملات میں اپنے محدود وسائل کا اشتراک کرنے والے پاکستانی عوام کے بے پناہ خیرات جذبہ کا مشاہدہ کیا ہے ۔

انہوں نے کہا، ’’ان معصوم لوگوں کو اتنی تکلیف میں دیکھ کر میرا دل ٹوٹ جاتا ہے۔ تباہی کے پیش نظر حکومت پاکستان نے فوری نقد امداد سمیت فنڈز جاری کیے ہیں لیکن ضروریات کا پیمانہ سیلابی پانی کی طرح بڑھ رہا ہے۔ اس کے لیے دنیا کی اجتماعی اور ترجیحی توجہ کی ضرورت ہے۔