ایشیاء

پنجاب کے نئے چیف منسٹر چودھری پرویز اِلٰہی کی حلف برداری

گورنر کے انکار پر چودھری پرویز الٰہی منگل کی رات دیر گئے اسلام آباد روانہ ہوگئے تاکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق صدر پاکستان عارف علوی سے حلف لے سکیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے 76 سالہ چودھری پرویز الٰہی کو چہارشنبہ کی صبح ایوان ِ صدر میں حلف دلایا۔

اسلام آباد: چودھری پرویز اِلٰہی نے چہارشنبہ کے دن پاکستانی صوبہ پنجاب کے چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا۔ چند گھنٹے قبل سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ رد کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کی مخلوط حکومت کو بڑا دھکا پہنچایا تھا۔

 پنجاب‘ ملک کا فیصلہ کن سیاسی صوبہ ہے۔ پاکستان مسلم لیگ قائد(پی ایم ایل کیو) کے لیڈر چودھری پرویز اِلٰہی نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی رولنگ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور سپریم کورٹ کا فیصلہ توقع کے عین مطابق رہا۔

 چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال‘ جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل سہ رکنی بنچ نے رولنگ دی کہ پاکستان تحریک ِ انصاف(پی ٹی آئی) کے تائیدی امیدوار چودھری پرویز الٰہی پنجاب کے نئے چیف منسٹر ہوں گے۔ اس طرح ملک کے بہ لحاظ آبادی سب سے بڑے صوبہ اور سیاسی گڑھ میں تبدیلی کی راہ ہموار ہوگئی۔

 سپریم کورٹ کے فیصلہ سے شہباز شریف کی مخلوط حکومت کو بڑا دھکا پہنچا۔ ان کا لڑکا حمزہ شہباز ”ٹرسٹی“چیف منسٹر کے عہدہ سے محروم ہوگیا۔ سہ رکنی بنچ نے گورنر پنجاب بلیغ الرحمن کو حکم دیا کہ وہ چودھری پرویز الٰہی کو حلف دلائیں تاہم بلیغ الرحمن نے اپنا فریضہ انجام دینے سے انکار کردیا۔

گورنر کے انکار پر چودھری پرویز الٰہی منگل کی رات دیر گئے اسلام آباد روانہ ہوگئے تاکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق صدر پاکستان عارف علوی سے حلف لے سکیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے 76 سالہ چودھری پرویز الٰہی کو چہارشنبہ کی صبح ایوان ِ صدر میں حلف دلایا۔

 صدر علوی نے چودھری پرویز الٰہی کو اسلام آباد لانے کے لئے خصوصی طیارہ بھیجا تھا۔ جیو نیوز نے یہ اطلاع دی۔ جمعہ کے دن چودھری پرویز الٰہی کو 186 اور حمزہ شہباز کو 179 ووٹ ملے تھے لیکن ڈپٹی اسپیکر نے پاکستان مسلم لیگ قائد کے 10 ووٹوں کو مسترد کردیا تھا۔

انہوں نے اس کی وجہ پارٹی صدر چودھری شجاعت حسین کا مکتوب بتائی تھی جس میں انہوں نے ان کے پارٹی ارکان کو حمزہ شہباز کے حق میں ووٹنگ کے لئے لکھا تھا۔ سپریم کورٹ کی رولنگ کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدر پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کے ججس کی تعریف کرتا ہوں جو ڈٹے رہے اور جنہوں نے آئین اور قانون کو بالاتر رکھا۔

ججس نے دھمکیوں اور گالیوں کی پرواہ نہیں کی۔ عمران خان نے کہا کہ ان کی پارٹی نے لاہور میں نہ صرف پی ایم ایل این کا قلعہ چھین لیا بلکہ اس نے اسلام آباد میں اس کے کمزور اقتدار کی بنیادیں بھی ہلادی ہیں۔