شمالی بھارت

بی جے پی نے اودھ بہاری چودھری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا نوٹس دیا

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اسمبلی اسپیکر اودھ بہاری چودھری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا نوٹس دیا ہے۔

پٹنہ: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اسمبلی اسپیکر اودھ بہاری چودھری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا نوٹس دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد کا شاندار مظاہرہ
طالبہ نے ڈپٹی چیف منسٹر کی کار کے سامنے چھلانگ لگادی
پٹنہ میں کل اپوزیشن قائدین کا اہم اجلاس
کانگریس جلد پٹنہ میں اپوزیشن میٹنگ میں شرکت کرے گی
پٹنہ میں پولیس سب انسپکٹر کی پٹائی

بی جے پی کے سینئر لیڈر نند کشور یادو نے پیر کو اسمبلی اسپیکر اودھ بہاری چودھری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا نوٹس اسمبلی سکریٹری کو دیا۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اب ایوان کے اسپیکر اودھ بہاری چودھری پر عدم اعتماد ہے۔

عدم اعتماد کی تحریک کے نوٹس پر ہندوستانی عوام مورچہ ( ایچ اے ایم ) کے سربراہ جیتن رام مانجھی، سابق نائب وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر تار کشور پرساد، جے ڈی یو کے رتنیش سدا اور کئی دیگر ایم ایل ایز کے دستخط ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ اگست 2022 میں مہاگٹھ بندھن کی حکومت کے قیام کے بعد مسٹر چودھری راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے کوٹے سے اسمبلی کے اسپیکر بنے تھے۔

اب جبکہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آر جے ڈی کی قیادت والے مہا گٹھ بندھن سے تعلقات توڑ کر بی جے پی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد(این ڈی اے) کے ساتھ حکومت بنا لی ہے اگر وہ عہدے سے استعفیٰ نہیں دیتے ہیں تو مسٹر چودھری کو اکثریت کے ساتھ ہٹانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

243 رکنی بہار اسمبلی میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے 128 ایم ایل اے ہیں اور گرینڈ الائنس کے پاس 114 ایم ایل اے ہیں، جب کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ایم ایل اے اختر الایمان کسی اتحاد کے ساتھ نہیں ہیں۔