شمالی بھارت

یوپی کے سرکاری اسکول میں مدرسہ طرز کی دعائیں‘ پرنسپل اور ٹیچر کے خلاف کیس

وی ایچ پی کے ارکان نے یہ بھی الزام لگایا کہ ملزمین‘ طلبا کا مذہب تبدیل کرنے کی بھی کوشش کررہے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ اس واقعہ کا ایک ویڈیو منظرعام پر آیا ہے۔

بریلی(اترپردیش): پولیس نے وشواہندو پریشد (وی ایچ پی) کے مقامی یونٹ کی جانب سے شکایت پر کہ یہاں سرکاری اسکول میں مدرسہ طرز کی دعائیں پڑھائی جارہی ہیں‘ ایک پرنسپل اور ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ بیسک شکشا ادھیکاری (بی ایس اے) ونئے کمار نے بتایا کہ یہ واقعہ فریدپور میں واقع سرکاری ہائر پرائمری اسکول میں پیش آیا۔

 وی ایچ پی کے مقامی یونٹ کے بعض ارکان نے اسکول پرنسپل ناہید صدیقی اور شکشا مترا (ٹیچر) وزیرالدین پر الزام لگایا کہ انہوں نے ہندو اکثریتی علاقہ میں واقع اسکول میں مدرسہ طرز کی دعائیں پڑھاتے ہوئے عوام کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

وی ایچ پی کے ارکان نے یہ بھی الزام لگایا کہ ملزمین‘ طلبا کا مذہب تبدیل کرنے کی بھی کوشش کررہے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ اس واقعہ کا ایک ویڈیو منظرعام پر آیا ہے۔

 وی ایچ پی سٹی پریسیڈنٹ سوم پال راتھوڑ کے ایک شکایتی مکتوب پر پرنسپل اور شکشا مترا کے خلاف کل ایف آئی آر درج کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیرالدین‘ پرنسپل صدیقی کی ایماء پر طویل عرصہ سے مدرسہ طرز کی دعائیں پڑھاتا رہا ہے۔

 اس کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبا کو دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ اس معاملہ میں پرنسپل سے وضاحت طلب کی گئی جبکہ شکشا مترا کے خلاف انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔