حیدرآباد

مریض کے گردوں سے 300 کنکریاں نکالی گئیں

عموماً دنیا کے اس حصہ میں گردوں میں کنکریوں کا پایا جانا ایک عام بات ہے مگر اتنی بڑی تعداد میں گردوں میں کنکریاں موجود رہنا شاذ و نادر ہی دیکھا گیا اور کنکریوں کو نکالنا ڈاکٹرس کے لئے سخت چالنج ثابت ہوتا ہے۔

حیدرآباد: ایشین انسٹی ٹیوٹ آف نیفرولوجی اینڈ یورولوجی (اے آئی این یو) ہائی ٹیک سٹی کے ڈاکٹرس نے ایک ضعیف کسان کے گردے سے 300 کنکریاں نکال کر ان کی زندگی بچائی ہے۔

 عموماً دنیا کے اس حصہ میں گردوں میں کنکریوں کا پایا جانا ایک عام بات ہے مگر اتنی بڑی تعداد میں گردوں میں کنکریاں موجود رہنا شاذ و نادر ہی دیکھا گیا اور کنکریوں کو  نکالنا ڈاکٹرس کے لئے سخت چالنج ثابت ہوتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ضلع کریم نگر سے تعلق رکھنے والے رام ریڈی نامی 75 سالہ کسان کو پیٹ اور پیٹھ کے نچلے حصہ میں شدید تکلیف کی شکایت تھی۔ مقامی ڈاکٹر نے انہیں ایشین انسٹی ٹیوٹ آف نیفرولوجی اینڈ یورولوجی سے رجوع ہونے کا مشورہ دیا۔

مریض کا ڈاکٹر محمد طائف بنڈیگری (کنسلٹنٹ یورولوجسٹ) کی نگرانی میں الٹرا ساؤنڈ کمپیوٹرائیز ٹوموگرافی کیاگیا جس میں پتہ چلا کہ مریض کے گردے میں 7 سنٹی میٹر حجم کے متعدد کنکریاں ہیں۔

ڈاکٹر سی ملکارجن نے لیزر ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے اڈوانسڈ کی ہول سرجری انجام دیتے ہوئے کنکریوں کو ریزہ کردیا اور گردے سے 300 سے زیادہ کنکریاں نکالی گئیں۔ مریض اب تیزی سے روبہ صحت ہے۔ کنکریاں نکالنے کے دوسرے روز مریض کو ڈسچارج کردیاگیا۔ ڈاکٹر محمد طائف نے یہ بات بتائی۔