ایشیاء

عمران خان کی پارٹی نے ایک اور صوبائی اسمبلی تحلیل کردی

پاکستان تحریک ِ انصاف(پی ٹی آئی) کی حریف پاکستان مسلم لیگ نواز(پی ایم ایل این) نے اس پر تنقید کی اور کہا کہ اس کا مقصد سیاسی بحران کو شدید کرنا اور جلد پارلیمانی انتخابات کے لئے مجبور کرنا ہے۔

پشاور: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی نے چہارشنبہ کے دن ملک کے شمال مغرب میں ایک صوبائی اسمبلی تحلیل کردی جہاں اسے اکثریت حاصل تھی۔

متعلقہ خبریں
حلقہ کاروان میں نلوں سے آلودہ پانی کی شکایت: کوثر محی الدین
توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل
عمران خان کی رہائی کا مطالبہ، پاکستانی سینیٹ میں قرارداد جمع
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 4 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم
خط اعتماد چرانے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: عمران خان

 پاکستان تحریک ِ انصاف(پی ٹی آئی) کی حریف پاکستان مسلم لیگ نواز(پی ایم ایل این) نے اس پر تنقید کی اور کہا کہ اس کا مقصد سیاسی بحران کو شدید کرنا اور جلد پارلیمانی انتخابات کے لئے مجبور کرنا ہے۔ اپوزیشن قائد کی حیثیت سے عمران خان جلد الیکشن کرانے کی مہم چلارہے ہیں۔

وہ کسی ثبوت کے بغیر دعویٰ کرتے ہیں کہ گزشتہ برس اپریل میں ان کی برطرفی غیرقانونی تھی۔ انہوں نے اپنے جانشین وزیراعظم شہباز شریف‘ پاکستانی فوج اور امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ ان تینوں نے انہیں اقتدار سے بے دخل کیا۔

 شہباز شریف‘ فوجی عہدیدار اور واشنگٹن نے اس الزام کو خارج کردیا۔ عمران خان کا انحصار اپنی مقبولیت اورنچلی سطح سے انہیں حاصل زبردست تائید پر ہے۔ وہ جلد انتخابات کرانے پر زور دے رہے ہیں۔ شہباز شریف اور ان کی پارٹی نے بارہا ان کے اس مطالبہ کو مسترد کیا ہے۔

 شہباز شریف اور ان کی پارٹی کا کہنا ہے کہ الیکشن جاریہ سال کے آخر میں یعنی موجودہ پارلیمنٹ کی 5 سالہ میعاد پوری ہونے کے بعد ہی ہوں گے۔ چہارشنبہ کے دن صوبہ خیبر پختونخواہ کے گورنر غلام علی نے اسمبلی تحلیل کردی۔

 چند دن قبل عمران خان کے ایک اور حلیف صوبائی چیف منسٹر چودھری پرویز اِلٰہی نے پنجاب اسمبلی تحلیل کردی تھی۔ پنجاب بہ لحاظ آبادی پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔ پنجاب اور خیبر پختونخواہ دونوں صوبوں میں عمران خان کی پارٹی برسراقتدار تھی۔

صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے نتیجہ میں دونوں صوبوں میں جلدالیکشن ہوسکتا ہے۔ دونوں صوبوں میں عمران خان کی پارٹی پھر برسراقتدار آسکتی ہے لیکن قومی سطح پر اس سے کوئی تبدیلی آنے کا امکان نہیں۔ شہباز شریف کی حکومت کا ماننا ہے کہ 70 سالہ عمران خان کے حربوں سے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

 گزشتہ برس کے سیلاب نے جس کی سابق میں نظیر نہیں ملتی‘ پاکستان کی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا۔ معاشی بحران کے علاوہ پاکستان کو عسکریت پسند تشدد کا بھی سامنا ہے جو اچانک بڑھ گیا ہے۔ گزشتہ برس نومبر میں اسلام آباد لانگ مارچ کے دوران فائرنگ میں زخمی ہونے کے بعد سے عمران خان اپنے آبائی شہر لاہور سے سیاسی مہم چلارہے ہیں جو صوبہ پنجاب کا دارالحکومت ہے۔