ایشیاء

کابل اور مزار شریف میں مانع حمل دواؤں کی فروخت پر پابندی

کابل اور مزار شریف میں دیگر میڈیکل شاپس نے بھی توثیق کی ہے کہ انہیں حکم ملا ہے کہ وہ مانع حمل دواؤں کا اسٹاک نہ رکھیں۔ کابل میں ایک میڈیکل شاپ مالک نے کہا کہ ہم ڈرے ہوئے ہیں کہ موجودہ اسٹاک کو کیسے ٹھکانہ لگائیں۔ طالبان لڑاکے کابل کی سڑکوں پر پٹرولنگ کررہے ہیں۔

کابل: طالبان لڑاکوں نے افغانستان کے 2  اہم شہروں میں مانع حمل دواؤں کی فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خواتین کی طرف سے ان کا استعمال مسلمانوں کی آبادی کنٹرول کرنے مغرب کی سازش ہے۔ طالبان لڑاکے گھر گھر جارہے ہیں اور دایاؤں کو دھمکارہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
پاکستانی علماء، ہماری رہنمائی کریں : مفتی نورولی محسود
چین نے طالبان کے سفیر کے کاغذات تقرر قبول کرلئے
اکسپریس، پلے ویلگو بسوں میں خواتین کامفت سفر۔ احکام جاری
ایرانی فورسس اور افغان طالبان کے مابین تنازعہ
افغانستان میں خواتین اپنے حقوق سے محروم:انٹونیو گٹریس

 وہ فارمیسیوں (میڈیکل شاپس) کو حکم دے رہے ہیں کہ وہ اپنی الماریوں سے برتھ کنٹرول کی ساری دوائیں اور آلات ہٹادیں۔ دی گارجین نے یہ اطلاع دی۔ ایک میڈیکل شاپ مالک نے بتایا کہ وہ لوگ بندوق تھامے 2 مرتبہ میری دکان آئے تھے اور انہوں نے مجھے دھمکایا کہ میں مانع حمل گولیاں فروخت نہ کروں۔

کابل میں یہ لوگ پابندی سے ہر میڈیکل کی جانچ کررہے ہیں۔ ایک عمررسیدہ دایا نے جو اپنا نام ظاہر کرنا نہیں چاہتی‘ کہا کہ اسے کئی مرتبہ دھمکیاں مل چکی ہیں۔ طالبان کے ایک کمانڈر نے اس سے کہا کہ تمہیں باہر نکلنے کی اجازت نہیں۔ آبادی پر کنٹرول کے مغربی تصور کو بڑھاوا مت دو۔ یہ غیرضروری کام ہے۔

کابل اور مزار شریف میں دیگر میڈیکل شاپس نے بھی توثیق کی ہے کہ انہیں حکم ملا ہے کہ وہ مانع حمل دواؤں کا اسٹاک نہ رکھیں۔ کابل میں ایک میڈیکل شاپ مالک نے کہا کہ ہم ڈرے ہوئے ہیں کہ موجودہ اسٹاک کو کیسے ٹھکانہ لگائیں۔ طالبان لڑاکے کابل کی سڑکوں پر پٹرولنگ کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فیملی پلاننگ مغربی ایجنڈہ ہے۔