پاکستان میں آٹے کا شدید بحران، لوٹ مار میں 4 افراد ہلاک، قیمت پہنچی ہزاروں تک

دریں اثنا، بلوچستان میں بھی لوگ گیہوں اور آٹے کی فراہمی پر لڑ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ بہت سے لوگ اپنی موٹر سائیکلوں پر آٹے کے ٹرکوں کا تعاقب کرتے نظر آرہے ہیں۔

کراچی: پاکستان اس وقت گیہوں کے آٹے کی شدید قلت کی وجہ سے بحران کا شکار ہے۔ سبسڈی والے آٹے کا ذخیرہ ختم ہو گیا ہے جس کی وجہ سے حکومت، ملک کے مختلف حصوں میں عوام کو کم قیمت پر آٹے کے پیکٹس سربراہ کر رہی ہے۔

آٹے کی قلت اس قدر شدید ہے کہ سستا آٹا خریدنے کی کوشش میں اب تک 4 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ہفتے کے روز محکمہ خوراک کی جانب سے ٹرکوں پر لائے گئے آٹے کے پیکٹ دیکھ کر ریاست سندھ کے ضلع میرپور خاص میں ایک ہجوم جمع ہوگیا تھا۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق جھڑپ میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ ایک 35 سالہ مزدور کو لوگوں نے کچل دیا۔ وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

صورتحال اس قدر ابتر ہے کہ ضلع شہید بے نظیر آباد کے قصبے سکرنڈ میں ایک فلور مل کے باہر سستا آٹا خریدنے کے دوران بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں تین خواتین جاں بحق ہوگئیں۔ حالت اتنی خراب ہے کہ لوگ 5 کلو کے تھیلے کے لئے بھی آپس میں لڑ رہے ہیں۔

خیبرپختونخوا میں بدترین صورتحال دیکھی جا رہی ہے۔ یہاں آٹا ایک ہزار تا 1500 پاکستانی روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ درحقیقت اوپن مارکیٹ میں آٹے کے 20 کلو کے پیکٹ کی قیمت 3100 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ایک سال پہلے یہی قیمت 1100 روپے تھی۔

دریں اثنا، بلوچستان میں بھی لوگ گیہوں اور آٹے کی فراہمی پر لڑ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ بہت سے لوگ اپنی موٹر سائیکلوں پر آٹے کے ٹرکوں کا تعاقب کرتے نظر آرہے ہیں۔

بلوچستان کے وزیر خوراک زمرک خان کا کہنا ہے کہ ’’ہمارے خزانے میں کچھ بھی نہیں ہے اور ہم کوئی سبسڈی نہیں دے سکتے‘‘۔ بہت سے لوگ انتظامیہ پر گزشتہ سال گیہوں کا ذخیرہ نہ کرنے کا الزام بھی لگا رہے ہیں جس کے نتیجہ میں آج پورے ملک میں آٹے کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔

...رشتوں کا انتخاب
...اب اور بھی آسان

لڑکی ہو یا لڑکا، عقد اولیٰ ہو یا عقد ثانی
اب ختم ہوگی آپ کی تلاش اپنے ہمسفر کی

آج ہی مفت رجسٹر کریں اور فری سبسکرپشن حاصل کرکے منصف میٹریمونی کے تمام فیچرس سے استفادہ کریں۔

آج ہی مفت رجسٹر کریں اور منصف میٹریمونی کے تمام فیچرس سے استفادہ کریں۔

www.munsifmatrimony.com

تبصرہ کریں

Back to top button