ایشیاء

شیخ حسینہ ۔ وزیر اعظم مودی سرحد پار تیل پائپ لائن کا افتتاح کریں گے

پائپ لائن بنگلہ دیش کے علاقے میں 125 کلومیٹر اور ہندوستان میں پانچ کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔ دونوں وزرائے اعظم نے ستمبر 2018 میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آئی بی ایف پی ایل کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کی تھی۔ اب تک بنگلہ دیش ٹرینوں کے ذریعے ہندوستان سے ڈیزل درآمد کرتا تھا۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ اور ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی 18 مارچ کو ڈیزل کی نقل و حمل کے لیے ملک کی پہلی سرحد پار تیل پائپ لائن کا مشترکہ طور پر افتتاح کریں گے۔ وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن نے یہ اطلاع دی۔

متعلقہ خبریں
ہندوستان نے بنگلہ دیش کے خلاف دوسرا ونڈے جیت لیا
”بھارت میراپریوار۔ میری زندگی کھلی کتاب“:مودی
وزیر اعظم کے ہاتھوں اے پی میں این اے سی آئی این کے کیمپس کا افتتاح
بائیکاٹ انڈیا مہم سے قبل اپوزیشن جماعتیں اپنی بیویوں کی ساڑھیاں جلائیں: شیخ حسینہ واجد
اڈانی مسئلہ پر کانگریس سے وضاحت کامطالبہ، سرمایہ کاری کے دعوؤں پر شک و شبہات

مومن نے جمعہ کی سہ پہر وزارت میں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ ’’تیل کی پائپ لائن کا کام مکمل ہو چکا ہے،اچھی خبر یہ ہے کہ ہندوستان ہمیں ڈیزل بھیجے گا۔” انہوں نے کہا کہ دونوں وزرائے اعظم 18 مارچ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پائپ لائن کا افتتاح کریں گے۔

مومن کا یہ اعلان ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ جی۔20 کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے دوران بات چیت کے ایک ہفتہ بعد آیا ہے۔ بنگلہ دیش پیٹرولیم کارپوریشن (بی پی سی) کے حکام کے مطابق ہندوستان 130 کلومیٹر طویل انڈیا-بنگلہ دیش فرینڈ شپ پائپ لائن (آئی بی ایف پی ایل) کے ذریعے ڈیزل برآمد کرے گا۔ اسے تقریباً 3.46 بلین ہندوستانی روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہے۔

پائپ لائن بنگلہ دیش کے علاقے میں 125 کلومیٹر اور ہندوستان میں پانچ کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔ دونوں وزرائے اعظم نے ستمبر 2018 میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آئی بی ایف پی ایل کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کی تھی۔ اب تک بنگلہ دیش ٹرینوں کے ذریعے ہندوستان سے ڈیزل درآمد کرتا تھا۔

انہوں نے کہاکہ ’’ہندوستان نے بنگلہ دیشی اتھارٹی کے زیرو لائن کے ساتھ بنگلہ دیش کے علاقے کے 150 گز کے اندر کسی بھی تنصیبات کی تعمیر پر اپنا اعتراض واپس لے لیا ہے۔ "اب ہم اپنے منصوبے شروع کر سکتے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ انہوں نے مسٹر جے شنکر کے ساتھ 3 مارچ کو سرحدی قتل کے واقعات جیسے اہم مسائل پر بات چیت کی تھی۔ اس دوران انہوں نے ہندوستان پر زور دیا کہ وہ بنگلہ دیش کو ضروری مصنوعات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائے۔