تلنگانہ

منگوڈ کی انتخابی مہم بیرونی افراد کے ہاتھوں میں

عموماً چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ضمنی انتخاب کی مہم سے دور رہتے ہیں مگر اس بار انہوں نے مری گڈہ منڈل کے لنکا پلی گاؤں کی ذمہ داری لیتے ہوئے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

حیدرآباد: حلقہ اسمبلی منگوڈ میں ضمنی الیکشن کی انتخابی مہم غیر مقامی افراد کے ہاتھوں میں چلی گئی ہے۔ ضمنی انتخاب کو وقار کا مسئلہ بناتے ہوئے ٹی آر ایس، بی جے پی اور کانگریس کی جانب سے بڑی تعداد میں دوسرے حلقہ کے قائدین اور کارکنوں کو منگوڈ بھیجا گیا ہے۔

ٹی آر ایس قیادت کی جانب سے اب تک انتخابی مہم کو گاؤں، گاؤں، گھر گھر تک چلانے کیلئے12وزراء،75 ارکان اسمبلی، کونسل و پارلیمنٹ کو منگوڈ روانہ کیا گیا ہے۔ ہر رکن اسمبلی کو ایک گاؤں کا انچارج بنایا گیا ہے۔ ہر رکن اسمبلی کی جانب سے 30ورکرس کو ساتھ لایا گیا ہے۔

عموماً چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ضمنی انتخاب کی مہم سے دور رہتے ہیں مگر اس بار انہوں نے مری گڈہ منڈل کے لنکا پلی گاؤں کی ذمہ داری لیتے ہوئے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

لنگا پلی گاؤں میں تقریباً2000رائے دہندگان ہیں مری گڈہ منڈل کا شمار کانگریس کے مضبوط قلعہ کے طور پر کیا جاتا ہے۔ ٹی آر ایس میں ٹرابل شوٹر سے مشہور ٹی ہریش راؤ کو مری گڈہ منڈل کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

حلقہ اسمبلی منگوڈ میں بی جے پی اتنی مضبوط نہیں ہے اس لئے بی جے پی کی جانب سے نہ صرف تلنگانہ کے دوسرے اضلاع بلکہ دوسری ریاستوں کے لوگوں کو یہاں لانے کی اطلاع ہے۔

دوسری ریاستوں کے بی جے پی قائدین پارٹی امیدوار کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے کام کررہے ہیں۔ ان کے برعکس حلقہ اسمبلی منگوڈ میں کانگریس کافی مضبوط ہے۔

مگر کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت کے بعد کئی قائدین بھی بی جے پی میں شامل ہوگئے۔ جس کی وجہ سے کانگریس کو بھی ریاست کے دوسرے اضلاع سے کارکنوں کو منگوڈ لانا پڑرہا ہے۔ حلقہ کے تمام گاؤں میں بیرونی افراد کی کثیر تعداد موجود ہے۔